احد چیمہ کی درخواست ضمانت پر ہائیکورٹ میں سماعت‘ احتساب عدالت سے رپورٹ طلب
لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے ایل ڈی اے سٹی سکینڈل میں ملوث احد چیمہ کی ضمانت پر رہائی کیلئے دائر درخواست پر احتساب عدالت سے 28 جنوری کو کیس کی کارروائی کی رپورٹ طلب کر لی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین کو بحث کیلئے طلب کر لیا۔ فاضل دو رکنی بنچ نے احد چیمہ کی درخواست پر سماعت کی۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شریک ملزم کی ضمانت علی باقر نجفی کی سربراہی میں بنچ نے خارج کر رکھی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد پہلی درخواست ضمانت ہے۔ 8 ماہ لگے ہیں یہاں تک پہنچنے میں، کبھی جواب نہیں آ رہا کبھی ریکارڈ نہیں آ رہا۔فاضل عدالت نے کہا کہ ایک طرف قانون کے اور ایک طرف ہائیکورٹ کے بنچز کی تشکیل کی پالیسی ہے ایسی صورت میں ہم کیا کریں گے۔ وکیل نے کہا کہ جسٹس ملک شہزاد نے ہائیکورٹ کے نیب کے خصوصی بنچ کو ہی سماعت کرنے کی اجازت دی تھی۔عدالت نے پوچھا کہ جو آرڈیننس آیا تھا وہ واپس ہوا یا نہیں؟ وکیل نے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس ابھی موجود ہے۔ ایک کیس واپس جا سکتا ہے۔23 ماہ سے احد چیمہ گرفتار ہے۔ڈیڑھ سال سے ایل ڈی اے سٹی کا ریفرنس ہی نہیں پیش کیا گیا۔ عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ ریفرنس نہ آنے کی آپ کے پاس کیا وضاحت ہے؟ جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ آئندہ سماعت پر ہدایات لیکر بتا دوں گا۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ایل ڈی ایل سٹی میں احد چیمہ کے علاوہ ایل ڈی اے کا کوئی بھی ملازم ملزم نہیں بنایا گیا۔ نیب کے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ الفاء سٹیٹ کے مالک گرفتار ملزم آصف ملک اور عبدالرشید نے احد چیمہ وغیرہ کی ملی بھگت سے اربوں روپے کی خوردبرد کی۔ملزمان ایل ڈی اے سٹی میں ڈویلپمنٹ پارٹنر تھے لیکن غیر قانونی طور پر کروڑوں روپے کے پلاٹ فروخت کر دئیے۔