پاکستان اور چین نے سی پیک کے تحت مشترکہ منصوبوں اور برآمدات کو فروغ دے کر 2019 کو اقتصادی تعاون کا سال قرار دینے پر اتفاق کیا ہے۔یہ اتفاق رائے منگل کے روز اسلام آباد میں وزیر منصوبہ بندی و ترقی مخدوم خسرو بختیار اور پاکستان میں چین کے سفیر یاجنگ کے درمیان ایک ملاقات میں ہوا۔چینی سفیر یاؤ جنگ نے وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار سے ملاقات کی ملاقات مین دوطرفہ تعلقات اور سی پیک کے مختلف منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا ۔ چینی سفیر سے گفتگو کرتے ہوئے خُسرو بختیار نے کہا کہ صنعتی تعاون کے بارے میں آٹھویں مشترکہ رابطہ کمیٹی میں منظور ہونے والی مفاہمت کی یادداشت ٹیکسٹائل، پیٹرو کیمیکل، لوہے اور سٹیل جیسی اہم صنعتوں کے حوالے سے رابطوں کو فروغ دینے کے لئے لائحہ عمل فراہم کرتی ہے جو چینی سرمایہ کاروں کو اپنے کاروبار کو منتقل کرنے اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کی تلاش کے لئے حوصلہ افزائی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مختلف شعبوں میں چینی سرمایہ کاری کیلئے بہترین ملک بن سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت مواقع کی تلاش میں چینی سرمایہ کاروں کو وزارت منصوبہ بندی سہولت فراہم کرے گی۔وفاقی وزیر نے اس بات کو اجاگر کیا کہ حکومت ان پالیسیوں پر کام کر رہی ہے جن سے کم وقت میں کاروبار کیلئے آسانی میں بہتری آئے گی۔دونوں فریقوں نے زراعت، تعلیم، طبی علاج، غربت کے خاتمے، پانی کی فراہمی اور پشیہ وارانہ تربیتی منصوبوں سمیت پہلے سے طے کردہ اقدامات پر فوری عملدرآمد کیلئے طریقہ کار تیار کرنے پر بھی اتفاق کیا چینی سفیر نے آٹھویں سی پیک جے سی سی کے کامیاب انعقاد پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جے سی سی سے اہداف کا حصول اور سی پیک کو وسعت دینے کا عمل ممکن ہوا۔ سال 2019صنعتی و معاشی اور زرعی تعاون کا سال قرار دیا گیا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024