بدلتے سیاسی موسم؟
مکرمی! پی ٹی آئی حکومت نئے پاکستان کا نعرہ لیکر آئی ہے عوام نے متاثر ہوکر اس نعرے کے پرچار کرنے والوں کو بھی مسند اقتدار پر بیٹھا دیا ہے ،نعرے کے ثمرات عوام پر کب ظاہر ہونگے ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے اس نعرے کو عملی صورت اختیار کرنے سے پہلے ہی نئی نئی باتوں کی بحث شروع ہوگئی ہے کہیں یوٹرن پر بحث ہورہی ہے اس کی مختلف توجہیہ کی جارہی ہیں اس کی تائید میں اور کہیں اس کی مخالفت میں دلائل کے ڈھیرے لگائے جارہے ہیں اصل بات جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے وہ مہنگائی ہے جوکہ دن دوگنی رات چوگنی بڑھ رہی ہے جس سے عوام کی پریشانیوں میں اضافہ ہورہا ہے گیس بجلی اور پٹرول کی قیمتوں کے اضافے نے عوام کو پریشان کررکھا ہے اب نئی خبر ریلوے کے کرایوں میں اضافے نے رہی سہی کثر پوری کردی کرایوں میں اضافہ بھی مہنگائی کے بڑھنے میں اثر انداز ہوگا۔عوام دھائی دے رہے ہیں کہ مہنگائی سے نجات دلائی جائے حکومت تسلیاں دے رہی کہ اس سمت مختلف اقدم کئے جارہے ہیں اس کے باوجود مہنگائی اپنے پنجے گاڑھے ہوئے ہیں مہنگائی کا طوفان کہیں تھمتا نظر نہیں آتا ۔کہنے کا مقصد یہ ہے کہ عوام کو یوٹرن والی بحث سے کوئی سروکار نہیں وہ اپنی روزمرہ کی زندگی میں آسانیاں دیکھنا چاہتے ہیں روٹی کپڑا مکان کا مسئلہ آج تک حل نہ ہوسکا۔ہر آنے والا دور عوام کیلئے کوئی خوشخبری لانے کی بجائے مہنگائی کی خبریں ہیں ہمارے ہاں سیاست دان لفاظی کی سیاست کر رہے ہیں لفاظی سے عوام کے پیٹ بھررہے ہیں عملی اقدام کہیں نظر نہیں آرہے۔ پچھلی حکومتوں نے روٹی کپڑا مکان کا نعرہ لوگوں کا دل بہلانے کیلئے دے دیا اور اب نئے پاکستان کے نعرے سے عوام کا دل بہلایا جارہا ہے مہنگائی اپنی جگہ پر موجود ہے بلکہ دن بدن اسمیں مختلف صورتوں میں اضافہ ہورہا ہے ۔ عام زندگی میں بدلتے موسم انسانی صحت کیلئے ضروری ہیں سیاست میں بدلتے موسم انسانی صحت کیلئے مضر ہیںاس طرف بھی توجہ فرمائیں۔(رشید احمد،گلستان کالونی واہ کینٹ)