میوہسپتال لاہور میں 5700 روپے والا ناقص سٹنٹ 3 لاکھ روپے میں مریضوں کو لگانے کا انکشاف۔ غیر رجسٹرڈ سٹنٹ کلو کے حساب سے منگوائے گئے
انسانی زندگی بچانے والے ہسپتالوں میں چند روپوں کے لالچ میں انسانی جانوں سے کھیلنے والے یہ لوگ انسان کہلانے کے بھی حقدار نہیں۔ امراض دل کے مریضوں کو لائف ٹائم مہنگے غیر ملکی سٹنٹ کی قیمت پر یہ ناقص اور چند ہزار روپے والے غیر معیاری سٹنٹ لگانا بدترین اور ناقابل معافی جرم ہے۔ جو لوگ یہ ناقص سستے سٹنٹ بناتے ہیں اور ہسپتالوں کے ڈاکٹرز ملی بھگت سے لاکھوں روپے والے اصلی سٹنٹ کی جگہ یہ ناقص سٹنٹ مریضوں کو لگاتے ہیں وہ درحقیقت انسانیت کے دشمن ہیں۔ اس سے قبل پی آئی سی میں بھی دل کے مریضوں کو زائد المیعاد ادویات دینے سے پچاس سے زائدمریض ہلاک ہو گئے تھے۔ اب یہ نیا سکینڈل نجانے کتنے مریضوں کی جان لے گا۔ ہمارے ہسپتالوں میں چیکنگ کا کوئی مؤثر نظام موجود نہیں جو استعمال ہونیوالی ادویات اور سٹنٹس کی جانچ پڑتال کرے تاکہ ناقص اورغیر معیاری ادویات روک تھام ہو سکے۔ انسانی زندگیوں سے کھیلنے والے یہ ڈاکٹر‘ سٹنٹ بنانے والی کمپنیاں اور خریدنے والے میڈیکل سٹور مالکان کسی رعایت کی مستحق نہیں۔ حکومت انکے خلاف سخت ایکشن لے اور انہیں کیفر کردار کو پہنچائے۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024