وزیراعظم عمران خان نے اشیاء خورد و نوش میں ملاوٹ کا سخت نوٹس لیا اور کہا ہے کہ دودھ، گوشت، دالوں جیسی روزمرہ کی اشیا میں ملاوٹ کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا۔ دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ملاوٹ مافیا کے خلاف بلاتفریق کریک ڈائون کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ غذا میں ملاوٹ کرنے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
عوام گوناگوں مسائل سے دوچار ہیں۔ ہر مسئلہ نوعیت کے حوالے سے شدت رکھتا اور بلا تاخیر حل کا متقاضی ہے۔ کچھ مسائل سے حکام کی طرف سے صرف نظر انسانیت دشمنی سے کم نہیں۔ مہنگائی‘ بیروزگاری‘ تجاوزات‘ چوری چکاری‘ قبضے ایسے جرائم بھی معاشرے کے انحطاط کی علامت ضرور ہیں‘ لیکن انکے مقابلے میں ملاوٹ ایک قبیح اور سنگین جرم ہے۔ اس سے معاشرہ بیماریوں کی لپیٹ میں آتا اور نسلوں کی ذہنی و جسمانی نشوونما بھی متاثر ہوتی ہے۔ مہنگائی اپنی جگہ‘ اس پر اشیاء خصوصی طورپر کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ ظلم ہے۔ دودھ میں کبھی پانی ملایا جاتا تھا‘ آج کئی شہری علاقوں میں دودھ ملے پانی کو نعمت سمجھا جاتا ہے۔ دودھ کے نام پر زہر فروخت ہو رہا ہے جس میں خالص دودھ کا ایک قطرہ بھی نہیں ہوتا۔ کیمیکل ملا کر لوگوں کو لوٹا اور انکی صحت کو برباد کیا جا رہا ہے۔ ثابت سرخ مرچ سے پسی ہوئی مرچ سستی ہے۔ یہ کرشمہ بھی ملاوٹ سے ہوتا ہے۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ نے ملاوٹ کیخلاف سنجیدگی سے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ یہ زبانی جمع خرچ ہی پر محدود نہیں رہنا چاہئے۔ عوام کے سامنے نتائج بھی آنے چاہئیں۔ ملاوٹ کا خاتمہ حکومت کی ذمہ داری بھی یقیناً ہے جبکہ اسکے خاتمے میں کردار ادا کرنے والوں کیلئے یہ صدقہ جاریہ بھی ہوگا۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38