لاہور (خصوصی نامہ نگار+ کلچرل رپورٹر+ خبر نگار خصوصی) ویلنٹائن ڈے کیخلاف اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے اظہار یکجہتی کیلئے لاہور‘ فیصل آباد‘ ٹوبہ‘ رحیم یار خان سمیت کئی شہروں میں مختلف تنظیموں نے مظاہرے کئے۔ عافیہ صدیقی اور حیاءڈے منایا گیا اور ریلیاں بھی نکالی گئیں۔ شرکا نے رنگ برنگے بینرز اور احتجاجی کتبے اٹھا رکھے تھے اور کہا گیا کہ امریکی عدالت کے اس فیصلے نے امریکہ کی انصاف پسندی کا پول کھول دیا ہے۔ مظاہرین ’امریکہ کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔ تنظیم الجہاد کے زیر اہتمام مظاہرے کے شرکا نے سینہ کوبی کی۔ مسلم یوتھ آرگنائزیشن کے نوجوانوں نے فیصل چوک میں مظاہرہ کیا اور مقررین نے کہا محب وطن قوم کی بیٹی کو واپس لایا جائے۔ دریں اثنا تحریک تحفظ حقوق اہلسنت نے امریکی عدالت کی طرف سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر فرد جرم عائد کرنے اور حضور کے توہین آمیز خاکے شائع کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ راوی روڈ پر کیا گیا۔ حاجی عبدالمجید سیفی، آصف نعمانی، صاحبزادہ بشیر محمد صدیق نے کہا کہ ناروے کے سفیر کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک سے نکال دےا جائے اور ان ممالک کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔ پتنگ بازی کی اجازت نہ دینے کے عدالتی فیصلے کو بھی سراہا۔حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کو رہا کروانے کے لئے امریکہ پر دباﺅ ڈالا جائے جبکہ شباب ملی اور جمعیت نے یوم حیا منایا۔ پاکستان میں ایک مخصوص حلقے نے گذشتہ روز ویلنٹائن ڈے منایا تاہم بیشتر شہریوں نے اسے غیراسلامی روایت اور بے جا اسراف قرار دیا جبکہ لاہور اور کراچی سمیت متعدد شہروں میں ویلنٹائن ڈے کیخلاف مظاہرے بھی کئے گئے۔ جوہر ٹاﺅن کے جاوید مرزا نے ویلنٹائن کو غیراسلامی رسم قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ نواب اظہر حسن زیدی نے کہاکہ ملک کے بیشتر عوام دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں جبکہ بعض لوگ ویلنٹائن ڈے جیسی فضول رسموں پر پیسہ برباد کرکے ان غریبوں کا منہ چڑا رہے ہیں۔ ٹاﺅن شپ کے ناصر گبریل نے کہاکہ ویلنٹائن ڈے جیسی رسومات مغربی معاشرے کی خرافات ہے۔ اچھرہ کے محمد اسلم نے کہا کہ ویلنٹائن ڈے جیسی رسمیں عوام کو گمراہی کی طرف لے جا رہی ہیں‘ حکومت کو ایسی رسموں پر پابندی عائد کرنی چاہئے۔ اقبال ٹاﺅن کے خرم بٹ اور سالک بٹ نے کہا ہے کہ مذہب سے دوری کے باعث ہمارے ملک میں ویلنٹائن ڈے جیسی رسمیں داخل ہو رہی ہیں‘ لوگوں کو ایسی رسموں سے دور رہنا چاہئے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024