لاہور (کامرس رپورٹر) نیشنل بنک آف پاکستان کے ترجمان نے نیشنل بنک کے صدر سید علی رضا کی جانب سے 2008ء کے سالانہ مالیاتی نتائج کا اعلان کئے بغیر اپنی تنخواہ میں 54 لاکھ روپے کے اضافے کے ساتھ سالانہ بنیادوں پر تنخواہ و بونس کی مد میں 5کروڑ 19 لاکھ روپے وصول کئے جانے کی خبر کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ نیشنل بنک میں تمام کام مروجہ قوانین کے مطابق ہورہا ہے نیشنل بنک کے ہیومن ریسورس کے ڈویژنل ہیڈ فضل الرحمن نے رابطہ کرکے کہا کہ یہ خبر مکمل طور پر غلط ہے اور صرف بینک کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنک کے صدر کی تنخواہ میں اضافے والی خبر غلط ہے جبکہ نیشنل بینک کی ٹریڈ یونین فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل میاں جہانگیر نے کہا کہ انہوں نے بینک کے صدر سید علی رضا کو کوئی خط نہیں بھجوایا ہے اور اس حوالے سے غلط خبر دی گئی ہے۔ اس وضاحت کے باوجود نیشنل بینک کے صدر سید علی رضا سے انکا موقف لینے کے لئے فون پر رابطہ کیا گیا تو انہوں نے موبائل فون اٹینڈ نہیں کیا۔
صدر نے ضاحت کی گئی ہے۔
صدر نے ضاحت کی گئی ہے۔