Waqt News
Sunday | January 17, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • عوامی پیسے لوٹنے والے جمہوریت کے چیمپیئن نہ بنیں: شہباز گل
  • حکومت کی کوشش ہے ملک میں انتشار پیدا ہوا: خواجہ سعد رفیق
  • پی ٹی آئی حکومت نے 206 ارب روپے خزانے میں جمع کروائے: فردوس عاشق
  • کابل: ججوں کی گاڑی پر حملہ، دو خواتین ججز ہلاک
  • پاک فوج کا بڑااعزاز، دنیا کی دس طاقتورافواج کی فہرست میں شامل

نواز شریف کو ’’زہر خورانی‘‘کاخدشہ اور ’’ ان ہائوس ‘‘ تبدیلی

Dec 15, 2019 8:51 AM, December 15, 2019
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
نواز شریف کو ’’زہر خورانی‘‘کاخدشہ اور ’’ ان ہائوس ‘‘ تبدیلی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کو علاج کے لئے لندن گئے ہوئے ایک ماہ ہونے کو ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف بھی ان کے ہمراہ ہیں ۔سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرا دی گئی ہے جس میں سرجن ڈاکٹر ڈیوڈ آرلارنس نے ان کو زہر دینے کے خدشہ کا اظہار کیا ہے تاہم وزیر اعظم کے معالجین کے لئے میاں نواز شریف کے پلیٹ لٹس گرنے کا معاملہ ’’معمہ‘‘ بنا ہوا ہے۔ تاحال ڈاکٹرز ان کے مرض کی تشخیص کرنے میں ناکام رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کا علاج شروع نہیں کیا جا سکا ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف جنہوں نے ان دنوں لندن میں ڈیرے ڈال رکھے ہیں ملکی سیاسی صورت حال پر ’’مشاورت ‘‘ کے لئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ’’ چیدہ چیدہ‘‘ رہنمائوں کو لندن بلوا لیا ۔ جن رہنمائوں نے لندن اجلاس میں شرکت کی ان میں خواجہ آصف،احسن اقبال ،رانا تنویر حسین ، امیر مقام ،خرم دستگیرخان ،پرویز رشیداورمریم اورنگ زیب شامل ہیں میاں شہباز شریف نے جو لبنانی کھانوں کے ’’شوقین ‘‘ ہیں پاکستان سے آئے ہوئے مہمانوں کی جہاں تواضع جہاں لبنانی ریسٹورنٹ میںکی وہاں لنچ پر’’ سیاسی بیٹھک ‘‘ کا بھی اہتمام کیا اس دوران ہی میاں شہباز شریف نے جہاں مسلم لیگی رہنمائوں کو ’’ان ہائوس ‘‘ تبدیلی کے پلان بارے میں اعتماد میں لیا وہاں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع بارے میں قانون سازی کے معاملہ پر مشاور ت کی۔ راقم السطور کا مسلم لیگی وفد سے لمحہ بہ لمحہ رابطہ رہا ۔مسلم لیگی قائدین کی میاں نواز شریف سے بھی ملاقات کرائی گئی ملاقات کے بعد ایک مسلم لیگی رہنما نے بتایا کہ گو میاں نواز شریف کا’’ مورال‘‘ بلند ہے لیکن علالت نے ان کی مسکراہٹ اور بزلہ سنجی چھین لی ہے ۔ میاں نواز شریف کوچپ سی لگ گئی ہے وہ بہت کم گفتگو کرتے ہیں ۔ جج وڈیو سکینڈل میں شہرت پانے والے پاکستان مسلم لیگ (ن) برطانیہ کے قائم مقام صدر ناصر بٹ جن کا راولپنڈی سے تعلق ہے نے بتا دیا تھا کہ ڈاکٹرز میاں نواز شریف کو ’’زہر ‘‘ دینے کے’’ خدشہ‘‘ کا اظہار کر رہے ہیں جس کی تصدیق لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی تازہ ترین رپورٹ میں ہو گئی ہے پاکستان مسلم لیگ ن کا اعلیٰ سطح کا وفد لندن میں پارٹی کے قائد میاں نوازشریف اور میاں شہبازشریف سے ملاقات کے بعد پاکستان واپس آگیا ہے۔ لندن یاترا کا بڑا فیصلہ’’ ان ہائوس‘‘ تبدیلی کا ہے پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف شروع دن سے ’’ان ہائوس‘‘ تبدیلی اور قومی حکومت کی کسی تحریک کا حصہ بننے کے لئے تیار نہیں تھے لیکن اچانک کیا ’’انہونی ‘‘ ہو گئی کہ میاںنواز شریف نے پارٹی کو اس آپشن کو آزمانے کی اجازت دے دی۔ ماضی میں عدم اعتماد کی کوئی بھی تحریک ’’ایسٹیبلشمنٹ‘‘ کی ’’آشیرباد کے بغیر کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوئی لہٰذا میاں شہباز شریف نے ’’ان ہائوس ‘‘ تبدیلی کی جو بات کی ہے اس کے پیچھے کوئی بات تو ہو گی لیکن میاں شہباز شریف جہاندیدہ سیاست دان ہیں انہوں نے اس سلسلے میں ’’ہوم ورک اور رابطوں ‘‘ کی تفصیلات کے بارے میں کسی سے شیئر کیا اور نہ ہی کسی مسلم لیگی رہنما نے ان سے ’’رابطوں ‘‘ کے بارے میں استفسار کیا تاہم ایک مسلم لیگی رہنما نے بتایا کہ میاں شہباز شریف اپنے ارادوں بارے پر عزم دکھائی دئیے ہیں ۔ سردست ان کی وطن واپسی کا بھی کوئی امکان نہیں وہ میاں نواز شریف کی مکمل صحت یابی تک لندن میں قیام کریں گے اور لندن میں بیٹھ کر کر ہی ’’وڈیو‘‘ لنک کے ذریعے پارٹی رہنمائوں سے رابطے میں رہیں گے۔ جمعیت علما اسلام (ف) کے قائد مولانا فضل الرحمنٰ ’’ان ہائوس تبدیلی‘‘ کے ’’آپشن ‘‘کو بروئے کار لانے کے حق میں نہیں ۔ ’’ایسٹیبلشمنٹ‘‘ کی’’ آشیرباد ‘‘ نہ ہونے کے باعث چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا ناکام تجربہ کر چکے تھے لہذا اب وہ دوبارہ اس عمل سے گذرنے کے لئے تیار نظر نہیں آتے اور وہ از سرنو انتخابات چاہتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن کو دھرنا ختم کرانے والی قوتوں نے دسمبر 2019 ء یا اگلے سال کے اوائل میں سیاسی افق پر جس تبدیلی کی راہ میں حائل نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ کیا اس یقین دہانی پر عمل درآمد کا وقت آگیا ہے یہ ’’ون ملین ڈالر‘‘ سوال ہے جس کا اپوزیشن رہنمائوں کے پاس کوئی جواب نہیں ۔ پاکستان تحریک انصاف کی پوری قیادت دھڑلے سے حکومت اور ایسٹیبلشمنٹ کے ایک ’’صفحہ‘‘ پر ہونے کا دعویٰ کرتی ہے میاں شہباز شریف نے پاکستان پیپلز پارٹی کو قیادت کو اعتماد میں لئے بغیر ’’ان ہائوس ‘‘ تبدیلی کا ڈول ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا بلاول بھٹو زرداری نے بھی گلہ کیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت ’’ان ہائوس ‘‘ تبدیلی چاہتی ہے لیکن وہ سندھ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد یا گورنر راج کے نفاذ سے خوفزدہ دکھائی دیتی ہے ۔ اگر ’’ایسٹیبلشمنٹ‘‘ واقعی غیر جانبدار ہو تو کوئی بھی ’’پولیٹیکل ایڈونچر‘‘ کامیابی سے ہمکنار کیا جا سکتا ہے مقتدر قوتوں کے ان ہائوس تبدیلی کے موقع پر غیر جانبدار رہنے سے سیاسی میدان میں ’’فتوحات ‘‘ حاصل کی جاسکتی ہیں ۔ اس نوعیت کا کوئی’’ پولیٹکل ایڈو نچر‘‘اس وقت تک کامیابی سے ہمکنار نہیں ہو سکتا جب تک ایسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل نہ ہو۔ اس وقت قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی اکثریت نہیں تاہم پارلیمان میں ملک کی پارلیمانی تاریخ کی سب سے بڑی اپوزیشن ہے۔ پارلیمان کی ہیئت ترکیب کچھ اس طرح ہے ایوان زیریں میں حکومت اتحادی جماعتوں کی 10،12 بیساکھیوں پر قائم ہے۔ اگر ان میں سے 5،6 بیساکھیاں کھینچ لی گئیں تو پوری حکومت’’ دھڑام‘‘ سے زمین بوس ہو سکتی ہے ۔ بظاہر ’’ان ہائوس ‘‘ تبدیلی کی تحریک کہیں نظر نہیں آرہی لیکن جس زور شور سے حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں سے وزیر اعظم کی قائم کردہ کمیٹی سے رابوں میں تیزی آئی ہے اس سے اندازہ لگایا جاسکتاہے۔ ’’زیر زمین ‘‘ کوئی ایسی تحریک ضرور ہے جس کو ناکام بنانے کے لئے حکومت سرگرم عمل ہو گئی ہے اور اتحادیوں کے دوبارہ ناز نخرے اٹھانا شروع کر دئیے ہیں ۔ شاہ محمود قریشی نے ایم کیو ایم کو رام کرنے کی کوشش کی ہے جب کہ جہانگیر ترین بلوچستان نیشنل پارٹی کو راضی کرنے کے لئے ملاقاتیں کر رہے ہیں اسی طرح’’چوہدری برادران‘‘ بھی ’’کپتان‘‘ کی جانب سے کرائی گئی یقین دہانیوں پر عمل درآمد نہ ہونے پر نالاں ہیں ۔ لندن میں ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے ایون فیلڈ فلیٹس میں مقیم علیل نواز شریف کے خلاف مظاہرہ کرکے’’ اشتعال‘‘ کی کیفیت پیدا کر دی۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت کے خلاف دھواں دھار تقریر کر کے حکومت کو باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے انہوں نے نوائے وقت کو بتایا کہ اپوزیشن کا سینیٹ میں نیب آرڈننس میں ترمیم کا بل پڑا ہے حکومت اس بل کی منظوری میں اس حد تک دلچسپی رکھتی ہے ۔ان سے دو وزراء نے کہا ہے کہ یہ ترمیم منظور کرا لی جائے تو کل نیب کا قانون ان کے خلاف استعمال ہو گا لہذا میں نے اس تناظر میں حکومت سے تعاون نہ کرنے کا عندیہ دیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع پر قانون سازی کا معاملہ ہے ہم ان سے بات کریں گے جن سے بات کرنا ہو گی۔ اس معاملہ میں حکومت کا اپنا کوئی کردار نہیں ۔

گکھڑمنڈی : ریلوے ٹریک میں بچھائے گئے آر سی سی سلپر ٹوٹ پھوٹ کا شکار

تاحال چیف الیکش کمشنر اور ارکان کی تقرری بارے ’’ڈیڈ لاک ‘‘ پایا جاتا ہے۔ حکومت بابر یعقو ب کو ہر قیمت پر چیف الیکشن بنانے پر اصرار کر رہی ہے جب کہ اپوزیشن نے بابر یعقوب کو چیف الیکشن کمشنر بنانے سے انکار کر دیا ہے ۔حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ہونے والی مشاورت بابر یعقوب کی شخصیت کی وجہ سے آگے نہیں بڑھ سکی۔ دو روز قبل بھی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مشاورت کے دو ادوار ہوئے لیکن کوئی بات نہیں بنی حکومت نے اپوزیشن سے کہا ہے کہ وہ سندھ اور بلوچستان سے اپنی مرضی کے ارکان نامزد کردے اور الیکشن کمیشن کے سابق سیکریٹری بابریعقوب کو چیف الیکشن کمشنر کے طور پر قبول کر لے لیکن اپوزیشن بابر یعقوب کو انتخابی دھاندلی کے الزامات کی وجہ سے چیف الیکشن کمشنر کے طور پر قبول کرنے کے لئے تیار نہیں اب پارلیمانی پارٹی کا آئندہ اجلاس 16 دسمبر2019ء کو ہوگا۔ اسلام آباد ہائی کور ٹ کی جانب سے دی جانے والی دس روز کی مہلت بھی اسی روز ختم ہورہی ہے ۔ حکومت کی ضد کی وجہ سے اتفاق رائے ممکن نہیں۔ پیر کو بھی ڈیڈ لا ئن ختم ہونے کی کوئی امید نظر نہیں آتی لہذا یہ معاملہ سپریم کور ٹ میں ہی جا کر طے ہوگا۔ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشن کے ارکان کی تقرری کے لئے قائد قائد ایوان اور حزب اختلاف کے درمیان ’’ بامعنی مشاورت ‘‘ آئینی تقاضا ہے لیکن وزیر اعظم ، اپوزیشن لیڈر سے ملاقات کے لئے تیار نہیں جس کی وجہ سے الیکشن کمیشن ’’ غیر فعال‘‘ ہو گیا ہے ۔

حافظ آباد:بجلی چوری کے الزام  میں 2صارفین کیخلاف مقد مے 

جمعیت علما ء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے قوم کو ’’خوشخبری‘‘ سنانے کے لئے ایک ماہ انتظار کرنے کا کہا ہے ۔ اب دیکھنا یہ ہے اپوزیشن جماعتیں مل کر سیاسی افق پر تبدیلی لانے میں کامیاب ہوتی ہیں یا پاکستان تحریک انصاف اپنی سیاسی حکمت عملی سے اپوزیشن کی’’ خواہشات ‘‘ پر پانی پھیر دیتی ہے۔ اس سوال کا جواب نئے سال کا سورج طلوع ہونے پر ہی ملے گا۔

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

نوازرضا۔۔۔ںوٹ بک


مشہور ٖخبریں
  •  نیا سال نجومیوں کی نظر میں

    Jan 04, 2021
  • ’’قسمت میں میری چین سے جینا لکھ دے‘‘

    Jan 11, 2021
  • فیس بک ٹوئٹر: طاقتور عالمی فیصلہ ساز

    Jan 13, 2021
  • ایسی اپوزیشن سے کسی کو کیا پریشانی!

    Jan 06, 2021
متعلقہ خبریں
  • 16 فروری کو نواز شریف کا پاسپورٹ منسوخ کر رہے ہیں، شیخ رشید

    Dec 30, 2020 | 15:45
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان مارشل آرٹس کھیلوں کے ...

    Dec 11, 2020 | 18:24
  • نواز شریف اور شہباز شریف کی والدہ شمیم اختر انتقال کر گئیں

    Nov 22, 2020 | 15:21
  • نواز شریف اور مریم نواز سیاست کی بند گلی میں جا رہے ہیں،شیخ ...

    Nov 07, 2020 | 15:23
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • عوامی پیسے لوٹنے والے جمہوریت کے چیمپیئن نہ بنیں: شہباز گل

    Jan 17, 2021 | 15:45
  • حکومت کی کوشش ہے ملک میں انتشار پیدا ہوا: خواجہ سعد رفیق

    Jan 17, 2021 | 15:13
  • پی ٹی آئی حکومت نے 206 ارب روپے خزانے میں جمع کروائے: فردوس ...

    Jan 17, 2021 | 15:00
  • کابل: ججوں کی گاڑی پر حملہ، دو خواتین ججز ہلاک

    Jan 17, 2021 | 14:45
  • پاک فوج کا بڑااعزاز، دنیا کی دس طاقتورافواج کی فہرست میں ...

    Jan 17, 2021 | 13:48
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • مہنگائی ہوتی ہے ہونے دو، لوگ بولتے ہیں بولنے دو، ...

    Jan 17, 2021
  • الیکٹڈ موروثیت اورسلیکٹڈ جانشین 

    Jan 17, 2021
  • اپوزیشن کی ریکوزیشن پر طلب سینٹ اجلاس کورم کے ...

    Jan 16, 2021
  • غلام سرور خان،پڑھتا جا شرماتا جا،نیا چیف ...

    Jan 16, 2021
  • اسلام آباد کی کشش، مہنگا پٹرول اور جماعت اسلامی ...

    Jan 15, 2021
  • 1

    وطن عزیز کیلئے ہزیمتوں کا باعث بننے والے اداروں اور افراد کے کڑے احتساب کی ضرورت ہے

  • 2

    بھارتی آبی جارحیت کیخلاف  عملی اقدامات کی ضرورت

  • 3

    پندرہ دن میں پٹرولیم مصنوعات  کی قیمتوں میں دو بار اضافہ

  • 4

    بھارت کو اقوام عالم کی خاموشی سے ہی جنگی عزائم بڑھانے کا حوصلہ ملتا رہا ہے

  • 5

    بجلی نرخ مزید بڑھانے کی تیاری

  • 1

    اتوار  ‘  3؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  17؍ جنوری 2021ء 

  • 2

    ہفتہ ‘  2؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  16؍ جنوری 2021ء 

  • 3

    جمعۃ المبارک‘  30؍ جمادی الاوّل 1442ھ‘  15؍ جنوری 2021ء 

  • 4

    جمعرات‘  29؍ جمادی الاوّل 1442ھ‘  14؍ جنوری 2021ء 

  • 5

    بدھ ‘  28؍ جمادی الاوّل 1442ھ‘  13؍ جنوری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • ’’مَیں غُلام، اوسؐ دی ، آل ؓدا!‘‘(1)

    Jan 17, 2021
  • اہل کشمیر حق خودارادی مانگتے ہیں

    Jan 17, 2021
  • یہ رقم کیسے واپس ہو گی؟

    Jan 17, 2021
  •  اسلام آباد کی سیاست کا باب

    Jan 17, 2021
  •  ’’کشمیر پاکستان کی شہ رگ اور جنرل حمید گل کا ...

    Jan 17, 2021
  • گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ 

    Jan 17, 2021
  • جوبائیڈن کی حلف برداری اورٹرمپ کاکوڑا

    Jan 17, 2021
  • جمہوریت اور جمہوری اقدار کا فروغ

    Jan 17, 2021
  • معصوم کی بحالی

    Jan 17, 2021
  • افغان امن عمل

    Jan 17, 2021
  • 1

    فیول ا سمگلنگ

  • 2

    مثالی پولیس کے مثالی کارنامے

  • 3

    حسیں اک بھی نہ دیکھا

  • 4

    جناب وزیر اعظم : اک نظر ادھر بھی 

  • 5

    وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد سے التجا

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    خدادادقوت

  • 2

    طیب وطاہر وجود

  • 3

    حسنِ تربیت کے ثمرات 

  • 4

    ایک روحانی انقلاب

  • 5

    تمدن آفریں

  • 1

    یقین

  • 2

    قدرت 

  • 3

    تصور

  • 4

    جہاں 

  • 5

    جدوجہد

  • 1

    خوف

  • 2

    جدید 

  • 3

    امت

  • 4

    مسلمان 

  • 5

    ضربِ کلیم

منتخب
  • 1

    ’’قسمت میں میری چین سے جینا لکھ دے‘‘

  • 2

    فیس بک ٹوئٹر: طاقتور عالمی فیصلہ ساز

  • 3

    ندیم افضل چن کسانوں کو منظم کریں

  • 4

    دھڑے اور ڈیرے کی سیاست کا امین ، حاجی مصطفی کھوکھر 

  • 5

    براڈ شیٹ جھوٹ اور لالچ 

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    بھارت نے پلوامہ حملے میں اپنے فوجی خود مروائے، سچ سامنے آ گیا

  • 2

     ترکی میں ایئرچیف مارشل مجاہد انور خان اور ترک دفاعی صنعتوں کے صدر سے ملاقات، ترک ...

  • 3

    آئندہ ہفتے مزدور کارڈ کا اجرا کریں گے۔ سعید غنی

  • 4

    پاکستان نے کورونا ویکسین کی منظوری دے دی ہے.اسد عمر

  • 5

    حریت کانفرنس کی اقوام متحدہ،او آئی سی سے تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں کے ...

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group