بھارتی سیکورٹی فورسز نے شکر گڑھ ورکنگ باؤنڈری کے بھوپال پور سیکٹر کے گاؤں اگور کے قریب فائرنگ کر کے 6 بچوں کے باپ 60سالہ نیازنامی ذہنی معذور کو شہید کر دیا اور نعش بھی اُٹھالے گئے۔ دریں اثناء دفتر خارجہ پاکستان نے عمران خان کے بارے میں بھارتی وزارت خارجہ کا تبصرہ مسترد کر دیا۔
وزیراعظم نے بھارت کے حالیہ متعصبانہ قانون پر رائے دی تھی۔ ترجمان نے کہا تھاکہ بھارت اقلیتوں کے قتل کی علامت بن گیا ہے۔ دُنیا بھر میں اس قانون کو غیر آئینی اور مسلمان دشمن قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ یہ جھوٹ پر مبنی ہے، دوسری طرف بھارتی فورسز نے کشمیریوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے پھر روک دیا، اُدھر امریکی کانگرس کے رُکن سیٹو وائلنسز نے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو پر تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ لوگوں کو آزادی ملنی چاہئے۔بھارت نے اقلیتوں پر ظلم اور خصوصاً مسلمانوں اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں پر مظالم کی انتہا کر دی ہے۔ مودی سرکار نے پچھلے چند ماہ میں مسلمانوں کو تنگ کرنے اور ان کی دلآزاری کے لئے پے درپے ایسے اقدامات کئے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ اُس نے مسلم اقلیت کو ختم کرنے کا تہیہ کر لیا ہے۔ سب سے پہلے سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزموں کو جرم ثابت ہونے کے باوجود رہا کر دیا۔ پھر آئین کی دفعات 370 اور 35 اے منسوخ کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی، اور احتجاج کو روکنے کے لئے کرفیو نافذ کر دیا۔کرفیو کے باعث کشمیری 133 دنوں سے گھروں میں بند ہیں۔ مساجد پر تالے لگا دیئے، حتیٰ کہ نماز جمعہ بھی پڑھنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ اس کے چند دن بعد سپریم کورٹ نے بابری مسجد ہندوؤں کے حوالے کر دی، اور اب دو تین روز پہلے مسلم اقلیت کے بارے میں پارلیمنٹ نے ایک متنازع قانون منظور کر لیا۔ ساری دنیا میں اس قانون کی بنیاد جھوٹ پر مبنی قرار دی جا رہی ہے۔ یہ قانون کس قدر متعصبانہ ہے، اس کا اندازہ اس سے کیا جا سکتا ہے کہ بھارت کی اپنی چھ ریاستوں نے اسے اپنے ہاں نافذ کرنے سے انکار کر دیا ہے، مودی سرکار نے مسلم دشمنی میں جنونیت کی انتہا کر دی ہے۔ مؤثر عالمی دباؤ کے بغیر اس طرز عمل کے آگے بند نہیں باندھا جا سکتا۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ عالمی ادارے مذمتی قراردادیں منظور کریں اور بھارت کے تجارتی شراکت دار اُس وقت تک تمام معاشی اور اقتصادی تعلقات ختم کر دیں جب تک بھارت اپنے ملک کے شہریوں کے خلاف غیر قانونی اقدامات واپس نہیں لے لیتا۔ اگر پھر بھی بھارت اپنی ضد پر اڑا رہے تو اُس کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر لئے جائیں۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024