وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور نے کراچی سمیت سندھ بھر میں آج رات 8 بجے سے سی این جی سیکٹر کی گیس بحال کرنے کا اعلان کردیا۔گورنر ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر پیٹرولیم وقدرتی وسائل غلام سرور نے کہا کہ سندھ میں گیس کا بحران پیدا نہیں ہوا بلکہ پیدا کیا گیا، گیس بحران میں ملوث عناصر کی نشاندہی کے لیے وزیراعظم کی ہدایت پر تحقیقات جاری ہے، گیس بحران کی وجہ سے نہ صرف سی این جی اور عوام کو نقصان ہوا بلکہ برآمدی نقصان بھی ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ گیس کے مسائل جاننے کیلئے متعلقہ اداروں کا دورہ کیا، گیس پیداوار میں اچانک کمی کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ گیس سیکٹر کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیر پٹرولیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے 72 گھنٹے میں رپورٹ مانگی ہے، انکوائری کرنے والی کمیٹی میں ساری چیزیں سامنے آ جائیں گی، انکوائری کمیٹی میں میرا نام شامل نہیں ہے، پروڈکشن کم ہونے سے سب کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔وفاقی وزیر نے اس موقع پر سندھ حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کراچی کو پیچھے دیکھ رہا ہوں، یہاں کچرے کے ڈھیر ہیں، سندھ حکومت بھی کراچی کے مسائل حل کرے۔ان کا کہنا تھا کہ پانچ چھ بار حکومت لینے والوں نے شہر کو کیا دیا، انہیں بھی کراچی کے مسائل پر توجہ دینی چاہیے، شہر میں پانی کے مسئلے کو حل کرنا چاہیے۔ یاد رہے کہ سندھ بھر میں گیس کے بحران سے شہر قائد کے باسی بری طرح متاثر ہوئے ہیں، مسلسل ساتویں روز بھی سی این جی اسٹیشنز بند ہونے سے بڑی بسیں، منی بسیں اور رکشے بھی سڑکوں سے غائب ہیں جس کے باعث نہ صرف اس ٹرانسپورٹ پر سفر کرنے والے پریشان ہیں بلکہ سی این جی اسٹیشنز پر یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ورکرز کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024