بھارتی قابض فوج نے جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں5 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے ۔5 کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے بعدپلوامہ ضلع میں صورت حال انتہائی کشیدہ ہو گئی ہے ، حکام نے قصبے میں اضافی فورسز اہلکار تعینات کردیے ہیں ، موبائل ، انٹرنٹ اور ٹرین سروس معطل کر دی گئی ہے ۔ تعلیمی ادارے بند ہو گئے ہیں۔ غیر اعلانیہ کرفیو پابندیاں لگا دی گئی ہیں، تفصیلات کے مطابق جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں بھارتی فوج ، سی آر پی ایف اور ایس او جی اہلکاروں نے کھارہ پورہ، سرنو گائوں کو محاصرے میں لے لیا ۔ دوران محاصرہ بھاتی فوج نے 3کشمیری نوجوانوں کو گولی مار کرشہید کر دیا،بھارتی فوج کے ہاتھوں 3کشمیری نوجوانوں کی شہادت کی اطلاع پر شہری مشتعل ہو گئے اور غیر معمولی احتجاجی مظاہرے شروع کر دیے بھارتی فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں مزید 2 کشمیری نوجوان شہید ہو گئے۔ عابد حسین لون ساکنہ کریم آباد نامی نوجوان فورسز کارروائی کے دوران زخمی ہوگیا جس کو ضلع اسپتال پلوامہ منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ زخمیوں میں عامر احمد پال ساکنہ اشمندر پلوامہ نامی ایک نوجوان بھی شامل تھا جس کو ضلع اسپتال پلوامہ منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا۔تین مزید شہریوں کو بھی فورسز کارروائی میں چوٹیں آئی ہیں۔ ۔ پانچ کشمیریوں کی شہادت کے بعد وادی میں ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین کو روکنے کے لیے قابض فوج کی جانب سے آنسو گیس اور پیلٹس کا استعمال کیا جارہا ہے۔ بھارتی فوجی ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ مارے جانے والوں میں حزب المجاہدین کے کمانڈر ظہور ٹھاکر سمیت3 عسکریت پسند بھی شامل ہیں دو فوجی اہلکار بھی زخمی ہوگئے۔۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس ع کے سربراہ میر واعظ عمرفاروق نے اپنی ٹویٹ میں بتایا ہے کہ عامر احمد اور عابد حسین کو پلواما میں فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے مزید 3 کشمیری شہید اور متعدد زخمی کردیے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم بند کرے، قتل کرنا ریاستی پالیسی بن گئی ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ایسی حرکتوں سے بغاوت اور نفرت کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024