اور اب گناہ ٹیکس
مکرمی!جب سے نئے پاکستان اور ریاست مدینہ کے تذکرے عام ہوئے ہیں نئی نئی اصطلاحیں وجود میں آرہی ہیں حالیہ حکومتی فیصلے کے مطابق اب ہر سگریٹ نوش سگریٹ خریدتے وقت گناہ ٹیکس بھی ادا کیا کرے گا اگر ٹیکس ہی لگانا مقصد تھا تو اسے گناہ ٹیکس کا نام دینا بے حد ناانصافی ہے۔ گناہ پر تو حد لگتی ہے اگر آج ایک گناہ ٹیکس کا نفاذ ہوا ہے تو کل کلاں دوسرے گناہوں پر بھی ٹیکس لگنے کا امکان ہوسکتا ہے اس طرح تو بیٹھے بٹھائے گناہگاروں کی لاٹری نکل آئے گی۔لگتا ہے حکومت میں بیٹھے وزرائے کرام اور مشیران عظام نے بادام کھانے چھوڑ دیئے ہیں ورنہ ان کا دماغ ان کی اتنی تو رہنما کردیتا کہ گناہ ٹیکس کی بجائے اسے ڈیم فنڈ یا ڈیم ٹیکس کا نام دیا جاتایعنی ایک پنتھ دوکاج،اگر ٹیکس کے معاملات میں ریسرچ کا معیار یہی رہا تو خدا جانے آئندہ کیسے کیسے نادر ٹیکسوں کا نام سننے میں آئے گا ۔
(م ش ضیاء علی پور فراش ، اسلام آباد)