کور کمانڈروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ فوج ترقی اور استحکام کے لیے اداروں کی حمایت جاری رکھے گی۔ آرمی چیف نے علاقائی صورت حال کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ افغان جنگ کے خاتمے کے لیے سارے سٹیک ہولڈرز کا ساتھ دیا جائے گا۔ چیف آف آرمی سٹاف نے ملک کی داخلی صورت حال پر اظہار خیال کرتے ہوئے ایک بار پھر یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ فوج پاکستان کے داخلی استحکام اور معاشی ترقی کے لیے تمام ملکی اداروں کی حمایت جاری رکھے گی۔
جنرل باجوہ کے اس خطاب میں یہ واضح پیغام ہے کہ فوج کا ملک میں داخلی امن اور استحکام کسی ملک میں معاشی ترقی کا ضامن ہے۔ اس سے ایک روز قبل آرمی چیف نے یہ بھی یقین دہانی کرائی تھی کہ فوج ملک اور سرمایہ کاری کے لیے ’’انوسٹمنٹ فرینڈلی‘‘ ماحول پیدا کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔ مسلح افواج کو اس وقت اس بات کا گہرا احساس ہے کہ پاکستان معاشی مشکلات میں گھرا ہوا ہے ان مشکلات سے نکلنے کے لیے اسے داخلی استحکام کی ضرورت ہے۔ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو یقینی بنانے اور معاشی استحکام کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان میں سیکیورٹی کی صورت حال بہتر بنائی جائے تاکہ سرمایہ کاروں کو ملک میں سرمایہ کاری کے لیے ترغیب مل سکے۔ فوج کی حمایت سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بڑی جانفشانی سے کراچی میں جو ملک کا تجارتی اور صنعتی مرکز ہے وہاں امن بحال کیا ہے۔ فوج کی مسلسل قربانیوں سے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات پر بڑی حد تک قابو پالیا گیاہے۔جس سے اب پاکستان کے بارے میں بیرون ملک یہ امیج تبدیل ہوگیا ہے کہ پاکستان میں بدامنی ہے۔ اب غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے آمادہ نظر آتے ہیں جو ایک مثبت پیش رفت ہے۔ کور کمانڈر کانفرنس میں حال ہی میں افغانستان میں قیام امن کے لیے امریکہ نے پاکستان سے جو مدد مانگی ہے اس پر بھی تفصیل سے غور ہوا ہے اور آرمی چیف نے یقین دلایا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کے قیام کے لیے امریکہ سمیت تمام ان فریقوں کی حمایت کرے گا جو افغانستان میں جاری خون ریزی کو ختم کرکے وہاں امن قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں قیام امن کے لیے مثبت کردار ادا کیا ہے۔ آرمی چیف نے پاکستان کے اس کردار کی ایک مرتبہ پھریقین دہانی کرا دی ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024