اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کی جانب سے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کی حمایت میں پیش کردہ قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی گئی ہے۔ اس قرارداد میں مذاہب اور تہذیبوں کے درمیان بات چیت کو فروغ دینے کے ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس مقصد کے حصول کیلئے مزید اقدامات کئے جائیں۔ قرارداد میں مذاہب اور تہذیبوں کے درمیان مثبت، جامع اور پرامن بات چیت کو فروغ دینے کے علاوہ ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ اس مقصد کیلئے مزید اقدامات کریں۔ پاکستان کی طرف سے پیش کردہ اس اہم قرارداد میں نفرت انگیز اور انتشارپسند رویوں کی شدید مذمت کی گئی اور انہیں عالمی امن اور بین الاقوامی تعاون کے لئے خطرہ قرار دیا گیا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ پاکستان عالمی امن کے ساتھ ساتھ بین المذاہب ہم آہنگی کا بھی خواہاں ہے۔ اس مقصد کے لئے پاکستان کی جانب سے جنرل اسمبلی میں قبل ازیں بھی کئی قراردادیں پیش کی جا چکی ہیں جن میں مسئلہ کشمیر کے مستقل حل کی قراردادیں بھی شامل ہیں۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں نہ صرف مسلمانوں بلکہ اقلیتوں کو بھی مساوی بنیادی حقوق حاصل ہیں اور ان کے عقائد کا بھی یکساں احترام کیا جاتا ہے۔ موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے کہ عالمی سطح پر بین المذاہب ہم آہنگی کی صورتحال اطمینان بخش نہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیری مسلمانوں، اسرائیل میں فلسطینیوں اور بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک‘ روہنگیا کے مظلوم و بے بس مسلمانوں پر قیامت ڈھانے کے تمام واقعات دنیا کے سامنے ہیں۔ ان حالات کے تناظر میں پاکستان کی جانب سے پیش کردہ قرارداد عالمی امن کے لئے مثبت پیش رفت قرار دی جاسکتی ہے۔ یاد رہے کہ امریکی محکمۂ خارجہ نے 28نومبر کوپاکستان کا نام مذہبی آزادیوں کی غیر تسلی بخش صورتحال رکھنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کرلیا تھا۔ ان ممالک میں پاکستان کے علاوہ برما‘ چین اریٹیریا‘ ایران‘ شمالی کوریا‘ سعودی عرب‘ سوڈان‘ تاجکستان اور ترکمانستان بھی شامل ہیں۔اس فیصلے کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ امریکہ محض تماشائی کا کردار ادا نہیں کرے گا ۔مذہبی آزادی کے بین الاقوامی قوانین کی حفاظت اور ان کا فروغ ٹرمپ انتظامیہ کی ترجیحات میں شامل ہے۔جنرل اسمبلی میں پاکستان کی اس قرار داد پر عمل درآمد سے عالمی قیام امن کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024