پنجاب حکومت کے قیمتوں میں استحکام کیلئے اقدامات
پنجاب حکومت کے قیمتوں میں استحکام کیلئے اقدامات
اس میں کوئی شک نہیں کہ عالمی سطح پر معیشت پر مرتب ہونیوالے منفی اثرات کی بنا پر پوری دنیا بالخصوص ترقی پذیر ممالک میں عام آدمی کی زندگی بھی متاثر ہوئی اورروزمرہ کے استعمال کی اشیاءکی قیمتوں میں اضافہ بھی ہوا۔ پاکستان میں مہنگائی کی صورتحال نے عام آدمی کو متاثر کیا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر پٹرولیم کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ بھی مہنگائی کی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔ قیمتوں میں اضافہ اپنی جگہ لیکن پاکستان جسے گرین باسکٹ کہا جاتا ہے‘ وہاں پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ بظاہر بلاجواز محسوس ہوتاہے۔ پاکستان میں پیداہونیوالی اجناس‘ پھلوں‘ سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی ہے۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں بلاجواز اضافہ اور اس ضمن میں کوئی بھی جامع نظام نہ ہونے کا وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے فوری نوٹس لیا اور صوبے کی پوری مشینری کو متحرک کر دیا۔ انہوںنے عام آدمی کو اشیائے صرف کی مقررہ نرخ پر فراہمی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے۔ نہ صرف خود کئی کئی گھنٹے اجلاسوں کی صدارت کی بلکہ کابینہ کمیٹی بھی تشکیل دی۔ اراکین اسمبلی‘ انتظامیہ اور سیاسی کارکنوں کو متحرک کیا۔ یہی وجہ ہے کہ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف کے بروقت اقدامات اور کاوشوں کی بدولت آج نہ صرف قیمتوں میں استحکام آیا ہے بلکہ قیمتوں میں کمی کا رحجان بھی دیکھنے میں آیا ہے۔
وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے عوام کو اشیائے ضروریہ کی مناسب نرخوں پرفراہمی کیلئے کابینہ کمیٹی‘ صوبائی وزرائ‘ انتظامیہ‘ اراکین اسمبلی ‘ سیاسی کارکنوںکو پوری طرح فعال اور متحرک کیا۔ اراکین اسمبلی‘ صوبائی وزراءاور انتظامیہ کو پابند کیا کہ وہ صبح چار بجے منڈیوں میں پہنچیں اور اشیائے ضروریہ کی فروخت کے عمل کاذاتی طور پر جائزہ لیں۔ انہوں نے کابینہ کمیٹی ، چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ وہ ہفتے میں تین اضلاع کے دورے کریں اور قیمتوں کو خود مانیٹر کریں- کابینہ کمیٹی کو ہدایت کی کہ وہ اشیاءضروریہ کی ضرورت کے مطابق وافر سپلائی کو یقینی بنائے اور ایماندار اور محنتی پرائس کنٹرول مجسٹریٹس تعینات کئے جائیں جو مارکیٹوں اور بازاروں کے دورے کر کے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کریں-انہوںنے ہدایت کی کہ مارکیٹوں اور بازاروں میںقیمتوں کی چیکنگ کے دوران پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کے ساتھ متعلقہ پولیس کی موجودگی یقینی بنائی جائے- منڈیوں میں کاشتکار کو اس کی فصل کا بہتر معاوضہ دینے کیلئے اجناس براہ راست فروخت کرنے کے نظام کو مزید موثر بنایا جائے اور مڈل مین کا کردار ہر صورت ختم کیا جائے-ہفتے میں تین بار کمشنرز، آرپی اوز ، ڈی پی اوز ، ڈی سی اوز اددیگر افسران صبح چار بجے منڈیوں میں خود جا کر قیمتوں کا جائزہ لیں -اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام کیلئے وزیراعلی نے ایک اور اہم قدم اٹھایاکرپشن میں ملوث مارکیٹ کمیٹیوںکے چیئرمینوں کو فی الفور عہدوں سے ہٹانے کا حکم دیا‘ کرپٹ چیئرمینوں کیخلاف بلا امتیاز قانو ن کے مطابق کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلی نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو ہدایت کی کہ مقرر کردہ نرخوں کے آن لائن اور مانیٹرنگ سسٹم کے ساتھ اشیاءضروریہ کی قیمتوں کے حوالے سے شہریوں میں آگہی پیدا کرنے کیلئے جامع نظام وضع کیا جائے۔ وزیر اعلی نے صوبے میں اوور چارجنگ کے مرتکب پٹرول پمپس کے خلاف بلا امتیاز سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عوام کو لوٹنے والے پٹرول پمپ مالکان کسی رعایت کے مستحق نہیںلہذااوورچارجنگ کرنے والے پٹرول پمپس کیخلاف قانون کے مطابق سخت ایکشن لیا جائے- انہوںنے واضح حکم دیا کہ ہر ضلع کے ڈی سی اوز اور ڈی پی اوز پٹرول پمپس پر اوور چارجنگ روکنے کے ذمہ دار ہوں گے-
عوام کو اشیائے ضروریہ کی سستے داموں فراہمی کے لئے صوبہ بھر میں ہفتے میں تین دن سستے بازار لگانے کا فیصلہ حکومت پنجاب کا ایک اور مستحسن اقدام ہے۔ صوبے بھر میں 142 سہولت بازار ہفتے میں تین دن لگائے جا رہے ہیں۔ ان بازاروں میں جہاں اشیائے ضروریہ کی سستے داموں فراہمی یقینی بنائی گئی ہے وہاں عوام کو 20کلو آٹے کا تھیلا ایکس مل ریٹ765 روپے میں دستیاب ہے- محمد شہبازشریف کا یہ کہنا کہ عوام کو روزمرہ استعمال کی اشیاءکی مقررہ نرخوں پر فراہمی سے کوئی چیز اہم نہیں۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب بھر میں کھانے پینے کی اشیاءمیں ملاوٹ کرنے والے عناصر کیخلاف کریک ڈاﺅن کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کھانے پینے کی اشیاءمیں ملاوٹ کرنیوالے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ملاوٹ کا سدباب کرکے شہریوں کو حفظان صحت کے مطابق اشیائے خورد و نوش کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے اور حکومت اپنی یہ ذمہ داری نبھانے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریگی۔
سبزیوں اور دالوں کے ساتھ گوشت، چکن، بیف، دودھ اور انڈوں کی قیمتوں میں استحکام کیلئے مو¿ثر اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے گندم کے ذخائر کو محفوظ طریقے سے سٹور کرنے کیلئے سائلوز کی تعمیر میں تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ گندم کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے سائلوز کی تعمیر کیلئے فی الفور عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔بلاشبہ حکومت کے بروقت اقدام کے باعث اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوتی ہے اور عوام کو ریلیف ملا ہے۔ تاہم قیمتوں میں استحکام کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہنے چاہئیں ۔