وادی کشمیر میری ہے
وادی کشمیر میری ہے اے غاصبو سن لو
گھر یہ جاگیر میری ہے اے غاصبو سن لو
سنا چکے جو سنانی تھی بولیاں تم نے
چلا چکے جو چلانی تھی گولیاں تم نے
کہ اب فقط تیرے لہو سے ہی بجھانی ہے
جو آگ میں ہے نہای میری جوانی ہے
اپنی دھرتی کو اپنے خوں سے سینچ دیتے ہیں
جو کرنی فصل ہو پیدا تو بیج دیتے ہیں
گرا جو خون ہے دھرتی پہ میرا اپنا ہے
نشاں مٹانا میرا برہمن کا سپنہ ہے
ابھی بھی وقت ہے یہ ہاتھ پاک رہنے دو
نکل جاو میری دھرتی کو پاک رہنے دو
یہ بیٹے ماں کے تقدس پہ جاں لٹا دیں گے
مقام بل سے کفر کا نشاں مٹا دیں گے
یہ بیٹے ہیں وہی اب حوصلہ انکا ہوا بیدار
یہ ٹیپو بھی یہ غازی بھی ہیں نازاں جن پہ یہ اقدار
میں کہسار کا بیٹا ہوں میرا عزم اٹل
وہی کرتا ہوں جو کہتا ہوں میرا عزم اٹل
میرے رب عزم اٹل ہے پہ بازو لاغر ہیں
پھر بھی ناموس وطن کے لیے سر حاضر ہیں
میرے رب امت مسلم میں خوبی پیدا کر
نہیں تو میر کارواں ایوبی پیدا کر
اسد