بھارت کشمیریوں کی جدوجہد کو چھوٹی سی ترمیم سے ختم نہیں کر سکتا: مراد علی شاہ
کراچی (وقائع نگار)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے یوم آزادی کے موقع پر قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دی۔ وزیراعلی سندھ نے قومی ترانے کی گونج میں پرچم کشائی کی۔وزیراعلی سندھ نے مزار قائد پر پھولوں کی چادر چڑھائی ، دعا کی اور مہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کیے ۔مزار قائد پر وزیراعلی سندھ کے ساتھ صوبائی وزرا سعید غنی، ناصر شاہ، مکیش چاولہ، وزیراعلی سندھ کے مشیر مرتضی وہاب، نواب وسان، سیدقاسم نوید ، وقار مہدی بھی تھے۔وزیراعلی سندھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو نے آزاد کشمیر میں عید منائی ۔لیڈر شپ آسان نہیں ہوتی۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں کئی دہائیوںسے اتنی بارش نہیں ہوئی ۔میں مسلسل 4 دنوں سے سڑکوں پر تھا۔میری کابینہ کے اراکین، انتظامیہ ، لوکل باڈیز نے بڑی محنت کرکے کافی علاقے کلیئر کیے۔جو ہلاکتیں ہوئیں ہیں وہ کے الیکٹرک کی وجہ سے ہوئی ہیں ۔کے الیکٹرک کو اپ گریڈیشن اور سسٹم کو ٹھیک کرنا چاہیے تھا۔12سال سے کے الیکٹرک پرائیویٹ ہے ، پولز میں کرنٹ کیسے آجاتا ہے ، یہ کے الیکٹرک کی انتظامی غفلت ہے ۔مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم سب متحد ہو کر انڈیا کا اصل چہرہ دنیا کو دکھائیں کیوں کہ انڈیا کشمیر کے نہتے عوام کو بربریت کا نشانہ بنارہا ہے۔انڈیا سمجھتا ہے کہ 70 سال کی کشمیریوں کی جدوجہد ایک چھوٹی سی ترمیم سے ختم ہوجائے گی ۔ کشمیر کی آزادی کے لیے ہم پرعزم ہیں۔ بھارت ایک ترمیم کرکے سمجھتا ہے کہ وہ کشمیریوں کی آوازکو دبالے گا یہ ممکن نہیں ہے۔ پوری دنیا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت کی کارروائیوں کا نوٹس لیں۔ ہم اس وحشیانہ اقدام کی مذمت کرتے ہیں ۔ علاوہ ازیںپیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے تحت یکجہتی کشمیرریلی نکالی گئی ۔ریلی کا آغاز پیپلزسیکریٹریٹ سے وزیراعلی سندھ کی قیادت میں ہوا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اورپیپلزپارٹی کے دیگررہنماں کی قیادت میں ریلی کے شرکا مزارقائد سے ایمپریس مارکیٹ تک پیدل مارچ کیا ۔ریلی میں اے این پی، جماعت اسلامی و دیگر سیاسی اوردینی جماعتوں کیقیادت نے شرکت کی۔ اے این پی کے شاہی سید، مسلم لیگ ق کے طارق حسن، جماعت اسلامی کے یونس بارائی ،پی ایس پی کے آصف حسنین اور دلاور اور کارکنان نے ریلی میں شرکت کی۔وزیراعلی سندھ نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو کی ہدایت پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالی ہے ، سیاسی جماعتوں نے ریلی میں شریک ہوکر ثابت کردیا کہ کشمیر اور پاکستان کے لیے سب ایک ہیں ۔پاکستانی اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔مراد علی شاہ نے کہا کہ ہندوستان کو بتانا چاہتا ہوں کہ اگر ہم پر جارحیت مسلط کرنے کی کوشش کی تو منہ توڑ جواب دیں گے۔کشمیر ی تمہاری 72 سال کے تشدد سے نہیں ڈرے تو یہ کس طرح تمھاری چھوٹی سی آئینی ترمیم سے ڈر جائیں گے۔ وفاقی حکومت کی مایوس باتوں کے باوجود وزیر اعظم سے کہتا ہوں کہ بھارت سے دوٹوک بات کریں۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کشمیر اور پاکستان کی سلامتی کے لئے ہم حکومت کی پالیسی کو سپورٹ کریں گے۔ملکی سلامتی اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے ۔شہید بھٹو نے کشمیریوں کی آواز عالمی فورمز تک پہنچائی اور کشمیر کا مقدمہ لڑا۔ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے ٹرک پر سوار ہو کر ریلی کی قیادت کی۔ ریلی کے شرکا نے مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا۔ مقررین کی پرجوش تقاریر اورشر کے پرجوش نعرے ریلی میں مو جو د لو گو ں کے جذبات کو گر ماتے رہے۔پیپلز یوتھ کے نو جو انوں نے بڑی تعداد میں جلسہ اور ریلی میں شر کت کی۔ ریلی کے شرکا نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ جن پر بھارتی جارحیت کے خلاف نعرے درج تھے۔ ریلی میں شریک افراد بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں دہشت گر دی مردہ آباد، بھارت کے کشمیر ی مسلمانوں پر مظالم مردہ آباد اور دیگر نعرے لگا رہے تھے ۔کراچی میں مقیم کشمیری کمیونٹی نے بھی پیپلزپارٹی کی یکجہتی کشمیرریلی میں شرکت کی ۔ ریلی میں خواتین، بچوں، بزرگوں نوجوانوں کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔