سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کا انتخاب اور پرامن ماحول
قومی اسمبلی کے سپیکر و ڈپٹی سپیکر کا انتخاب آج خفیہ رائے شماری سے ہو گا۔ نئے سپیکر سے سردار ایاز صادق حلف لیں گے۔
گزشتہ دنوں قومی اسمبلی کے 324 ارکان اسمبلی نے جس پرامن اور جمہوری انداز میں حلف اٹھایا وہ جمہوریت کے کامیاب سفر کے تسلسل کی علامت ہے۔ اس موقع پر ا پوزیشن جماعتوںنے سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سابق اپوزیشن کی طرز پر کسی ہنگامہ آرائی یا شور شرابے کا مظاہرہ نہیں کیا جو خوش آئند ہے۔ آج 15 اگست کو قومی اسمبلی کے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے موقع پر بھی ہمارے ارکان پارلیمنٹ اگر اسی دانشمندانہ رویئے کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ مرحلہ بھی سنجیدگی اور متانت سے طے کرتے ہیں تو یہ ہمارے جمہوری سفر کے لئے نیک شگون ہو گا۔ ماضی میں اپوزیشن جماعتوں نے جو کیا وہ ان کا فعل تھا یہ سب کچھ تاریخ میں رقم ہو چکا۔ اب اگر ہماری موجودہ اپوزیشن جماعتیں جمہوریت کے استحکام کے لئے مثبت رویوں کا آغاز کرتی ہے تو اس سے ان عناصر کی بھی حوصلہ شکنی ہو گی جو ملک میں سیاسی ہنگامہ آرائی اور افراتفری قائم رکھنا چاہتے ہیں تاکہ انہیں اپنے غیر جمہوری مقاصد کی تکمیل کا موقع ملے۔ احتجاج اپوزیشن کا حق ہے مگر اسے پرامن اور جائز طریقوں سے یہ احتجاج ریکارڈ کرانا چاہئے۔ دھرنوں، جلائو گھیرائو کی سیاست سے ملک کو پہلے ہی بہت نقصان ہو چکا ہے۔ اس لئے اب ایسی سیاست سے اجتناب ضروری ہے۔