میں ہوں عمران خان
پاکستان حقیقی طور پر اشرافیہ کی جنت ہے‘ یہ طبقہ کل آبادی کا آدھ فیصد بھی نہیں لیکن انکی گرفت ’’غلاموں‘‘ پر بہت مضبوط ہے۔ اس کرپٹ اور ظالم نظام کو تبدیل کرنے کیلئے ذوالفقار علی بھٹو نے آواز بلند کی لیکن وہ عوام کو کچھ ڈلیور نہ کرسکے۔ پھر آنیوالے ڈکٹیر نے اسلام کے نام پر جن لوگوں کو مسلط کیا انہوں نے تو انتہاء کردی۔ عمران خان نے قوم کو ورلڈ کپ دیا تو پہلی بار پوری قوم‘ بشمول آج سیاسی مفادات کے محلات گرتے دیکھ کر انکی مخالفت کرنیوالوں‘ سب کو خوشی کا احساس ہوا۔ یہ کتاب کسی لالچ میں نہیں لکھی گئی‘ محض اس کوشش اور جدوجہد کی نیت سے اس میں اپنا حصہ ڈالا ہے کہ جس شخص نے ’’تبدیلی‘‘ کے دعوے کے ساتھ ملک کی تقدیر بدلنے کا وعدہ کیا ہے۔اسکی وعدہ خلافیوں کی کوئی تاریخ ہے نہ اس پر ملک کو لوٹنے کے الزامات ہیں۔ ’’میں ہوں عمران خان‘‘ فضل حسین اعوان سینئر صحافی‘ کالم نگار ‘ دانشوراور تجزیہ کارکی ایسی کتاب ہے جس میں انہیں سیاسی میدان میں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اور بالخصوص ریحام خان کی تحریر کردہ کتاب میں لگائے گئے الزامات کا مؤثر جواب ہے۔ کتاب تین حصوں پر مشتمل ہے جس میں عمران خان کی شخصیت، سیاست اور کردار کے ہر پہلو کا احاطہ کیا گیا ہے۔ عمران خان کا خاندان ، پس منظر، بچپن، کرکٹ، شوکت خانم، نمل یونیورسٹی، 22سالہ سیاسی جدوجہد، پانامہ کا ہنگامہ، ریحام خان حقیقت اور افسانہ، روحانیت کی راہ پر اس کتاب کے اہم ابواب ہیں۔ان پر لگائے گئے الزامات میں کتنی صداقت ہے‘ اس کا فیصلہ قاری پر چھوڑا جاتا ہے۔ خوبصورت اور دیدہ زیب ٹائٹل کے ساتھ 256 صفحات پر مشتمل یہ کتاب دعا پبلی کیشنز الحمد مارکیٹ اردو بازار لاہور نے شائع کی ہے جس کی قیمت 750/- روپے ہے۔ (تبصرہ: سلیم اختر)