بدقسمتی سے ملک بھر میں کرونا سے ایک ہی روز (منگل کو) 118 افراد جاں بحق ہو گئے، کرونا کی تیسری لہر کے دوران ایک ہی دن مرنے والوں کی یہ تعداد سب سے زیادہ ہے جسکے بعد مجموعی تعداد 15 ہزار 619 ہوگئی جبکہ کرونا کے تصدیق شدہ کیسز 7 لاکھ 29 ہزار 920 ہوگئے۔ 4 ہزار 198 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے واضح کیا ہے کہ جنوبی صوبوں میں کرونا کے پھیلاؤ میں تیزی آسکتی ہے۔ اگر ہم آئندہ دو ہفتے محنت کرلیں تو اس سے ہماری صحت کی بھی حفاظت ہوسکتی ہے اور لوگوں کا روزگار بھی بندھا رہے گا، رمضان کے آخری عشرے میں لوگوں کا بازارآنا جانا زیادہ ہوتا ہے۔ عوام ایس او پیز پر عمل درآمد کریں۔ پنجاب میں کرونا سمارٹ لاک ڈاؤن میں 26 اپریل تک توسیع کردی گئی ہے۔ جس کے مطابق یکم اپریل سے نافذسمارٹ لاک ڈاؤن اب 26 اپریل تک نافذ العمل رہے گا۔ جن میں لاہور‘ راولپنڈی‘ ملتان‘ فیصل آباد‘ سرگودھا‘ گوجرانوالہ‘رحیم یار خان‘ بہاولپور‘ بہاولنگر‘ چنیوٹ‘ حافظ آباد‘ قصور‘ ننکانہ ‘ پاکپتن‘ ٹوبہ ٹیک سنگھ اور شیخوپورہ تمام کاروباری مراکز شام 6 بجے بند جبکہ ہفتہ اور اتوار کو مکمل طور پر بند رہیں گے۔ تمام سینما ہالز‘ تھیٹر اور تفریحی مقامات مکمل طور پر بند رہیں گے‘ ہر قسم کے سپورٹس‘ ثقافتی تہوار اور اجتماعات پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔کرونا کی تیسری لہر میں آنے والی شدت کے پیش نظر انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے اور پھر رمضان المبارک کے دوران بالخصوص آخری عشرے کے دوران اور چاند رات کے موقع پر انتہائی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے ۔اس حوالے سے وفاقی وزیر اسد عمر کی نصیحت پلے باندھ لینے والی ہے کہ ’’ آئندہ دو ہفتے تک محنت کرلیں تو ہماری صحت کی حفاظت ہوسکتی ہے ‘‘اس لیے ہمیں بحیثیت مجموعی کرونا ایس اوپیز کی مکمل پابندی کرنی چاہیے اور ’’پرہیز علاج سے بہترہے ‘‘پر مکمل عمل کرنا چاہیے تاکہ اللہ تعالیٰ کی مدد سے اس خطرناک وائرس کو شکست کی دی جاسکے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024