تباہ حال شام پر عالمی طاقتوں کا حملہ کھلی جارحیت ہے، علامہ ناصر عباس
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ ) تباہ حال شام پر عالمی طاقتوں کا حملہ کھلی جارحیت ہے یہ حملہ بین الاقوامی قوانین کے خلاف اورایک ملک کی سا لمیت پر حملہ ھے۔غیراخلاقی غیر انسانی حملہ جس کی کوئی قانونی اخلاقی اور انسانی اساس اور گراؤنڈ نہیں ھے عراق کی کہانی ایک مرتبہ پھر سے دہرائی جارہی ہے۔ او آئی سی خود جارح قوتوں کی آلہ کار بن چکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کیا۔ان کا کہنا تھا کہ داعش کی جارحیت اور بربریت سے قبل بھی شام پر کیمیائی ہتھیاروں کا الزام لگا کر دباو ڈالا جاتا رہا اور شام نے اقوام متحدہ کی انسپکشن ٹیموں کو ہمیشہ خوش آمدید کیا۔ مگر اقوام متحدہ کی انکوائری سامنے نہ لائی گی۔داعش کو عراق و شام میں لانے والی بھی ہی طاقتیں تھیں جنہوں نے دنیا بھر سے دہشگرد جمع کر کے حملہ آور ہوئے۔ سلامتی کونسل میں شام کے خلاف قرادار ناکام ہونے کے باوجود حملہ کرنا عالمی قونین کے خلاف اور کھلی جارحیت ہے۔ کیمیائی ہتھیاروں کا بہانہ بنا کر تین عالمی نام نہاد امن کی علمبردار طاقتوں نے نہتے شامی شہریوں پر حملہ کیا ہے ۔شام اس وقت کئی سالہ جنگ کی وجہ سے خوراک اورادویات کی کمی کا شکار ہے۔ دین اسلام کی سربلند ی اور استعماری قوتوں کی سازشوں کے مقابلے کے لئے عالم اسلام کی مظلوم اقوام اکھٹی ہو جائیں۔اور مل کر اسرائیل امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی دہشتگردی کا جواب دیں۔