ایف آئی پر فائر بریگیڈ، نیپرا، پیمرا، این ایچ اے سے آئے ڈیپوٹیشن افسروں کا ”قبضہ“
لاہور (اویس قریشی سے) سابقہ وفاقی حکومت کی طرف سے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے میں سیاسی بندربانٹ کی پالیسی کے تحت نان ٹیکنیکل اور کلیریکل آسامیوں سے آئے ہوئے ڈیپوٹیشن افسروں کی اڑھائی سو سے زائد کی لاٹ نے انتہائی اہمیت کے حامل ادارے ایف آئی اے کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔ انتہائی تشویشناک امر یہ ہے کہ فائر بریگیڈ، متروکہ وقف املاک، نیپرا، پیمرا، پی آئی اے اور تعمیراتی کام کرنے والے ادارے این ایچ اے جیسے غیرمتعلقہ اور غیرتفتیشی اداروں سے سیاسی بنیادوں پر آئے یہ افسر عرصہ دراز سے ایف آئی اے کی رہی سہی ساکھ کو بھی ناتجربہ کاری کے باعث بری طرح متاثر کر رہے جبکہ دوسری طرف پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور ق لیگ کے طاقتور سفارشیوں نے 14ڈپٹی ڈائریکٹر اور 2اسسٹنٹ ڈائریکٹرز بھی محکمانہ قواعد و ضوابط کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے بھرتی کرائے وہ بھی بجائے کام کرنے کے صرف ”سٹیٹس انجوائے“ کر رہے ہیں اور نگران حکومت میں بھی ایسے ڈھائی سو سے زائد ڈیپوٹیشن پر آئے ہوئے افسر محکمے کو جونک کی طرف چوس رہے ہیں۔ مذکورہ صورتحال کے حوالے سے ایف آئی اے کے مستقل ملازمین اور افسروں کا کہنا ہے کہ نگران حکومت ایسی بے ضابطگیوں کا بھی فوری نوٹس لے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ نگران حکومت نے دیگر متعدد محکموں بشمول وفاقی و صوبائی تمام محکموں میں کنٹریکٹ ملازمین و افسروں کو فارغ کر دیا ہے اور ڈیپوٹیشن پر آنیوالوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔ ایف آئی اے میں تمام افسران بدستور اپنے عہدوں پر براجمان ہیں۔