پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، صدر نے کھری کھری سنا ڈالیں
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مہمانوں کی گیلری میں کوویڈ 19 کے ایس او پیز کے مطابق نشستوں کا اہتمام کیا گیا تھا۔ صدر مملکت کے خطاب کے دوران ایک طرف اپوزیشن ارکان ہنگامہ آرائی کرتے رہے تو دوسری طرف وزیراعظم عمران خان اور حکومتی اراکین مختلف مواقع پر صدر مملکت کی تقریر کے دوران ڈیسک بجا کر ان کے خطاب کا خیر مقدم کرتے رہے۔ صدر نے اپنے خطاب میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تفصیلی بات کی۔ انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا بھی ذکر کیا۔ پاکستان کی افغان پالیسی کے حوالے سے انہوں نے دنیا کو مشورہ دیا کہ پاکستان پر بلاوجہ تنقید کے بجائے عمران خان کی’’ شاگردی اورمریدی‘‘ اختیارکرنی چاہیے، انہوں نے اپنی تقریرمیں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی حمایت کی ،جب صدر مملکت کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شور شرابہ کیا تو صدر نے اپوزیشن کو بھی’’ کھر ی کھری‘‘ سنا ڈالیں اور کہا کہ کچھ باتیں سن لیں تو سمجھ اورعقل میں آجائیں گی۔ وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لئے اجلاس شروع ہونے سے دس منٹ پہلے ہی ایوان میں پہنچ گئے۔ ایوان آمد پر حکومتی ارکان نے ڈیسک بجا کر خیر مقدم کیا۔ مختلف ارکان وزیراعظم کی نشست پر جاکر ان کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے رہے۔صدر عارف علوی نے خطاب کے دوران علامہ اقبال کا شعر کہ ’’افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر۔ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ‘‘بھی پڑھا، قائد ایوان اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے ساتھ سینٹ میں قائد حزب اختلاف کی نشستیں مختص کی تھیں قومی اسمبلی ہال میں ارکان کی نشستیں حروف تہجی کے حساب سے لگائی گئی تھیں۔ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ سینٹ میں قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم جبکہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے ساتھ سینٹ میں قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی کی نشست مختص کی گئی۔