وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دنیا 27 تاریخ کو دیکھے گی کہ وزیراعظم اور کشمیر کے سفیر عمران خان کس طرح اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مظلوم کشمیروں کا مقدمہ پیش کرتے ہیں۔ملتان میں متعدد منصوبوں کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان خود اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں جارہے ہیں اور ان کا خطاب دنیا دیکھے گی اور پوری قوم سنے گی۔ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سے متعلق پہلی مرتبہ 1948 میں قرارداد آئی اورا س کے بعد یکے دیگر متعدد قرارداد آئیں۔ان کا کہنا تھا کہ 54 برس کے دوران حکومتیں آتی اور جاتی رہیں لیکن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر نہ اٹھ سکا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ1965 کی جنگ کے بعد پہلی مرتبہ کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل میں زیر بحث آیا۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بیان دیا کہ یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں، چارٹر اورعالمی مطابق حل ہوناچا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں مسئلہ کشمیر عالمی نوعیت کا معاملہ بن چکا ہے اور دنیا کے دار الحکومت میں بحث ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا کے سینیٹرز اور کانگریس مین صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مسئلہ کشمیر سے متعلق خط لکھ رہے ہیں، یورپی پارلیمنٹ کے اراکین اپنے اپنے ایوان میں کشمیر کے مسئلے پر بحث کررہے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے جنیوا کے انسانی حقوق کے کونسل میں مسئلہ کشمیر پر بات کرکے بھارت کا اصلی چہرہ بے نقاب کیا اور بتایا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو اندورنی معاملہ قرار دے کر عالمی برادری سے غلط بیانی کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بچوں کو گھروں سے اٹھایا جارہا رہے، یوم عاشورہ پر بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیرکی امام بارگاہوں پر حملے کیے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مغربی ممالک کے میڈیا کشمیر میں بھارتی مظالم کو اجاگر کیا اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اندورنی مسئلہ نہیں بلکہ بین الاقوامی تنازع ہے جو حل طلب ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ اور اخبارات کی اشاعت کا سلسلہ بھی معطل ہے، کرفیو کے باعث نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔وزیر خارجہ نے پاکستان تحریک انصاف کی نظریاتی حمایت کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024