سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ٹھیک کام نہیں کر رہے نوکری سے ہاتھ دھونا، جیل جانا پڑیگا: عدالت عظمیٰ
اسلام آباد ( خصوصی رپورٹر) سابق ایڈیشنل سیکرٹری الیاس لودھی نے گریڈ 22 میں ترقی نہ دینے پر سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست واپس لے لی۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اپنا کام ٹھیک نہیںکر رہے، انہیں نوکری سے ہاتھ تو دھونا پڑینگے ۔ وکیل الیاس لودھی نے موقف اپنایا کہ ریٹائر ہوئے کئی برس گزر گئے لیکن تاحال ترقی نہیں دی گئی، عمر 87 برس ہوچکی ہے لگتا ہے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ان کی موت کا انتظار کر رہے ہیں،فیڈرل سروس ٹریبیونل نے 2011 میں الیاس لودھی کے حق میں فیصلہ دیا، جسے چیلنج بھی نہیں کیا گیا۔ 2016 میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا جس میں ہائیکورٹ نے کہا کہ ٹریبیونل کا فیصلہ حتمی ہوچکا۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جو جواب جمع کرایا وہ تسلی بخش نہیں، سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ اپنا کام ٹھیک نہیں کر رہے، انہیں نوکری سے ہاتھ تو دھونا پڑے گا ہے انہیں یہ بتائیں کہ انہیں جیل بھی جانا پڑے گا، جسٹس گلزار احمد نے کہا الیاس لودھی کی گریڈ 22 میں ترقی کا حکم ہمارا نہیں جو توہین عدالت کی کارروائی کریں،جس عدالت سے یہ حکم ملا ہے انہیں ہی توہین عدالت کی کارروائی کرنی چاہیے،جب فیڈرل سروس ٹریبیونل کے خلاف اپیل نہیں کی گئی تو وہ حتمی ہے، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ غلط کام کر رہے ہیں انہیں ہر عدالتی فورم کا احترام کرنا چاہیے۔