ترکی اور پاکستان کا تعلق صرف حکومتوں تک محدود نہیں،ہمارے دیرینہ، برادرانہ اور مثالی تعلقات ہیں:شاہ محمود قریشی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ترکی اور پاکستان کا تعلق حکومتوں تک محدود نہیں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط ثقافتی اور عوامی تعلق قائم ہے،ترکی نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، ایف اے ٹی ایف میں بھی ترکی نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیاہے، ترکی کے ساتھ مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس جلدبلایا جائے گا،کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے، مسئلہ کشمیرپربہتر حل چاہتے ہیں اور اس پراقوام متحدہ بھی بول پڑا ہے جبکہ ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اولو نے کہاہے کہ حکومتیں بدلتیں رہتی ہیں، نئے لوگ آتے رہتے ہیں لیکن اصل دوستی عوام کے ساتھ ہے۔جمعہ کودفتر خارجہ میں ترک ہم منصب میولوت چاوش اولو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ترکی نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا،مختلف فورمز پرترکی کا ساتھ دینے پرشکریہ ادا کرتے ہیں اورترکی کے ساتھ ورکنگ گروپ کا مشترکہ اجلاس جلد بلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اولوسے معاشی، تجارتی تعلقات، نوجوانوں کے تبادلے سمیت کئی اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ مذاکرات کے دوران پاکستان اور ترکی کے درمیان حال ہی میں طے کردہ دفاعی تعاون پر بات چیت کی گئی جبکہ اقتصادی شراکت بڑھانے، دوطرفہ تجارت کے معیار کو بڑھانے اور ایک دوسرے کو سہولتیں دینے کے علاوہ نوجوان سفارتکاروں کے تربیتی پروگرام پر بھی بات چیت ہوئی ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ترکی ہر دکھ درد میں پاکستان کا دوست رہا ہے، پاک ترک عوام کے دل ایک دوسرے سے جڑے ہیں، پاکستان اور ترکی کے تعلقات حکومتوں تک محدود نہیںبلکہ ترکی کے ساتھ دیرینہ، برادرانہ اور مثالی تعلقات ہیں، ہماری محبت کے پیچھے ثقافت، مذہب، عوام کی محبت ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف میں ترکی نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔ ترکی کے ساتھ مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس جلدبلایا جائے گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر بھی ترکی نے ہمارا ساتھ دیا، مختلف فورمز پر ساتھ دینے کے لیے ترکی کے شکرگزار ہیں۔وزیرخارجہ نے کہا کہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے، مسئلہ کشمیرپربہتر حل چاہتے ہیں اور اس سے متعلق اقوام متحدہ بھی بول پڑا ہے۔ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اولو نے اس موقع پر کہا کہ نئی حکومت کے قیام پرشاہ محمود قریشی اور وزیراعظم عمران خان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، نئی حکومت کے قیام کے بعد پاکستان آمد باعث فخر ہے،حکومتیں بدلتیں رہتی ہیں، نئے لوگ آتے رہتے ہیں لیکن اصل دوستی عوام کے ساتھ ہے اوردونوں ممالک کے عوام کے درمیان دوستی قائم و دائم رہنی چاہیے،اس دوستی کو قائم رکھنے کے لیے ہم کوششیں کرتے رہیں گے۔ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ مذاکرات میں شاہ محمود قریشی سے بے شمار موضوعات پر بات چیت ہوئی اور زیر بحث لائی گئی باتیں کامیابی کا سبب بنیں گی۔ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ مذاکرات میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار پربھی بات ہوئی، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بہت قربانیاں دی ہیں اوردہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کیساتھ تعاون برقرار رہے گا۔اس سے قبل ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اولو اعلی سطح کے وفد کے ہمراہ دفتر خارجہ پہنچے تو شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا۔دونوں ممالک کے درمیان دفتر خارجہ میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ترک ہم منصب کے درمیان ون آن ون ملاقات بھی ہوئی۔پاکستان اور ترکی کے درمیان مذاکرات میں باہمی تعلقات، تجارت اور اقتصادی تعاون پر بات چیت کی گئی۔