شوق حکمرانی انسانی تاریخ کا بھیانک ترین کھیل ثابت ہوتا آیا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ انقلابی تحریکوں اور طاقتوں نے بھی ہمیشہ اتنی ہی قوت سے انسانیت پسندی کا ثبوت دیا ہے اور ظلم و استبداد کے خلاف مثالی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ لیکن سرمایہ دارانہ نظام کے تسلط نے دنیا بھر کی سیاسی اقدار کو مٹی میں رول کر رکھ دیا ہے۔
جس طرح دہشت گردی کو باقاعدہ کسی بھی ملک کو اندرونی طور پر کمزور کرنے اور معاشی طور پر تباہ و برباد کرکے اپنی شرائط منوانے کے لیے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے خود امریکہ اور دوسرے مغربی ممالک کے دانشور بلبلا اٹھے ہیں۔ پھر جس طرح نظریاتی سیاست پر ضرب کاری لگائی گئی۔ فال آف سوشلسٹ ایمپائر کے بعد تو کیپیٹلزم جس طرح ظالمانہ کیپیٹلزم میں تبدیل ہوا ہے اس کا ٹھیک سے اندازہ لگانا بھی مشکل ہے۔ صرف پاکستان کے تناظر میں ہی بات کی جائے تو دائیں اور بائیں بازو کےسیاست کو معدوم کرنے کے بعدایک مصنوعی نظریاتی تانا بانا بنا گیا اور فنڈڈ لبرلز ، سپانسرڈ انقلابی اور منافع خور بنیاد پرستوں کے گروہ اور غول میدان میں آگئے۔ اور تو اور ولائیتی صحافی اور این جی او مافیا کے رینٹڈ دانشور پوری انقلابی چرب زبانی کے مظاہرے میں جینوئن انقلابیوں سے کوسوں آگے آگے نظر آتے ہیں۔
ادھر مسلم لیگ نون کی شکل میں اقتدار پسند قیادت سامنے آئی تو دوسری طرف بے نظیر بھٹو کے قتل کے بعد طاقت کا سرچشمہ عوام کی بجائے بین الاقوامی با اثر قوتوں کو تسلیم کرلیا گیا۔ مارشل لاءاور جمہوریت کی فلم استحصال کی ایک جیسی کہانی کے باعث ویسے ہی لوگوں کو سمجھ آنا شروع ہو چکی ہے۔
اس پر سوشل میڈیا کے فروغ ، دسترس اور دستیابی کے باعث معلومات کا بہاو اس قدر تیز ہوگیا ہے کہ جھوٹ اور پراپیگنڈا کی ٹیکنیک یکسر غیر مو¿ثر ہو کر رہ گئی ہے۔ رہی سہی کسر پانامہ کے منظر نامے نے پوری کردی ہے۔
سیاستدان جس طرح بے آبرو آج ہوئے ہیں کبھی نہ ہوئے تھے۔ ایک دوسرے کو گالیاں دینے ، طرح طرح سے کیچڑ اچھالنے ، سکینڈلز بنانے اور نیچا دکھانے کی جنگ نے کسی کی پگڑی سلامت نہیں رہنے دی۔ حتیٰ کہ یوم دفاع کی تقریب میں آرمی چیف کی تقریر سے واضح ہوگیا کہ اب آنے والے وقت میں پاکستان کی سیاسی تاریخ سیاستدانوں کے کسی موثر رول سے پاک نظر آرہی ہے۔ جنرل باجوہ نے واضح کردیا کہ سی پیک سے لیکر ذی پیک تک اب فوج ہی میدان عمل میں رہے گئی۔ امریکہ کو مضبوط جواب دینے سے اس بات کا اشارہ بھی ملتا ہے کہ سوئس بنکوں میں رکھا گیا لوٹ کا مال واپس لاکر آئی ایم ایف کو سود کی مد میں پیش کیا جائے گا۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38