وزیراعظم نواز شریف گلگلت پہنچے تو وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حفیظ الرحمان نے ان کا استقبال کیا۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام نے قراقرم ہائی وے کی تعمیر نو منصوبے پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کیا۔چین نے عطا آباد جھیل پر سات کلومیٹرطویل پانچ سرنگیں بنائی ہیں، چوبیس کلو میٹر طویل یہ سرنگیں قراقرم ہائی وے کا حصہ ہیں۔ منصوبے پ 27 ارب روپے لاگت آئی ہے ۔دو ہزار دس میں دریائے ہنزہ میں پہاڑی تودہ گرنے سے اس مقام پر دو سو کلو میٹر گہری اور پچیس کلو میٹر طویل جھیل بن گئی تھی۔ جس کے باعث شاہراہ قراقرم کا چوبیس کلو میٹر طویل حصہ پانی میں ڈوب گیا تھا۔گلگت بلتستان کے وزرا اور اراکین اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ ماضی میں فنڈز شفاف انداز میں استعمال نہیں ہوئے،گزشتہ دور کے بگڑے کاموں کو سنوارا جائے گا۔صوبے کے تمام مسائل حل کیے جائینگے ۔
Sot
نواز شریف نے کہا کہ گوادر سےخنجراب تک شاہراہ بننےسےترقی اورخوشحالی کا نیا دورشروع ہوگا،گوادر کی بندرگاہ شاہکار ہوگی۔انہوں نے وزرا کو ہدایت کی کہ سیاحت اور جنگلات پر خصوصی توجہ دی جائے