پارلیمانی کمیٹی برائے جبری تبدیلی مذہب کا اجلاس، علی محمد خان، مشتاق احمد میں گرما گرمی
اسلام آباد (خبر نگار) پارلیمانی کمیٹی برائے جبری تبدیلی مذہب اجلاس میں وزیر مملکت علی محمد خان اور جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان کے درمیان گرما گرمی ہوگئی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی ڈاکٹرپیر نور الحق قادری سنیٹر لیاقت خان تراکئی کی زیر صدارت پارلیمانی کمیٹی برائے جبری تبدیلی مذہب مجوزہ بل پر مشاورتی اجلاس ہوا۔ پیر نورالحق قادری نے کہا کہ مجوزہ قانون موجودہ کیفیت میں غیر شر عی، غیر انسانی او رآئینی حقوق سے متصادم ہے۔ وزیر مذہبی امور نے کہا کہ مجوزہ بل پر وزارتِ مذہبی امور میں علماء کرام کے ساتھ متعدد مشاورتی اجلاسوں کی صدارت کی اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے بعد متعدد اعتراضات کے ساتھ مجوزہ بل وزارت انسانی حقوق کو واپس بھیج دیا تھا۔ وزیر مملکت علی محمد خان اور جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان کے درمیان گرما گرمی ہوئی۔ علی محمد خان نے کہاکہ حکومت اس بل کو مسترد کرتی ہے۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہاکہ حکومت غلط بیانی کرتی ہے کہ یہ پرائیویٹ بل ہے جو بل میرے پاس ہے اس میں وزارت انسانی حقوق واضح طور پرلکھا ہے۔ شیریں مزاری نے کہاکہ یہ بل ابھی تک کسی ایوان میں پیش ہی نہیں ہوا۔ سینیٹر دنیش کمار اور کھیئل داس نے اجلاس سے واک آؤٹ کی دھمکی دیدی۔