پی ٹی آئی اور اس کے سہولت کار جمہوریت پر حملے کررہے ہیں،تحریک انصاف اور ان کے سہولت کاروں کو گھر بھیجیں گے: بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 18 اکتوبر کو کراچی سے حکومت کے خلاف سیاسی جدوجہد شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مل کر تحریک انصاف اور ان کے سہولت کاروں کو گھر بھیجیں گے۔لاڑکانہ ڈسٹرکٹ بار اور پیپلز لائرز فورم سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ حکومت کسی کو نہیں چھوڑتی، پورا ملک سراپا احتجاج ہے، مذہبی تنظیمیں اور کاروباری طبقہ بھی احتجاج پر مجبور ہے جبکہ میڈیا، سرکاری ادارے اور نجی شعبے سے نوجوانوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے وکلا سے پیپلز پارٹی کی حمایت کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارا ساتھ دیں تاکہ ہم تحریک انصاف اور ان کے سہولت کاروں کو گھر بھیج سکیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے مل کر ایک ایسی عوامی حکومت بنانی ہے جو غریبوں اور عام آدمی کو سہولت دے اور اس قسم کی حکومت صرف پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) ہی بنا سکتی ہے۔
انہوں نے 18 اکتوبر کو کراچی سے پی ٹی آئی کی حکومت کے خلاف جدوجہد کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس غیرجمہوری حکومت کے خلاف جدوجہد کا آغاز کریں گے، ہم کراچی میں جلسہ رکھیں گے، تھرپارکر اور کشمور کے بعد ہم پورے جنوبی پنجاب کا دورہ کریں گے اور اس کے بعد خیبرپختونخوا سے کشمیر تک آپ کا پیغام لے کر جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں عوام ایک عذاب میں ہیں، ہر چیز مہنگی ہو گئی ہے، کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں بڑھ کر گئی ہیں اور بجلی، گیس سمیت ہر طرح کا بل پہلے سے زیادہ آرہا ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ عوام کے معاشی حقوق کا تحفظ کرنا حکومت کی ذمے داری ہے اور یہ سلیکٹڈ لوگ آپ کے معاشی حقوق کا تحفظ نہیں کرنا چاہتے اور اسی لیے ہم نکلے ہیں تاکہ آپ کے معاشی اور جمہوری حقوق کو بحال کر سکیں۔انہوں نے لاڑکانہ میں پی ایس-11 میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اس ضمنی انتخابات میں جمیل سومرو صاحب کو چنا ہے تاکہ ہم سب مل کر عوام کے مسائل کو حل کر سکیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہمیں آج تک بینظیر کیس میں انصاف فراہم نہیں کیا گیا، پیپلز پارٹی کو معاشی، انسانی اور جمہوریت کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔سنہ 1973 کے آئین اور 18 ویں ترمیم کے لیے کارکنان نے قربانی دی، ہمیں آج تک بینظیر کیس میں بھی انصاف فراہم نہیں کیا گیا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایسے منصوبے لائی جو غریب کے لیے ہیں، صوبے کے حقوق اور وسائل سلب کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ یہ لوگ سندھ کے دارالحکومت پر بھی قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو معاشی، انسانی اور جمہوریت کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے، ہم آواز نہیں بنیں گے تو ملک دشمن آپ کے حقوق سلب کرتے رہیں گے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی معاشی پالیسی ہمیشہ غریب دوست ہوتی ہے، عوام نے پیپلز پارٹی کا ساتھ دینا ہے۔ یہ حکومت کسی کو نہیں چھوڑ رہی، پورا ملک سراپا احتجاج ہے۔ ہر ادارے سے نوجوانوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم کراچی میں جلسہ کریں گے، کراچی کے بعد تھر پارکر میں جلسہ کریں گے۔ تھر پارکر سے پنجاب اور پھر پختونخواہ میں بھی جلسہ کریں گے۔ ہم نے مل کر عام آدمی کی حکومت بنانی ہے جو عوام کا خیال رکھے۔بلاول کا کہنا تھا کہ 17 تاریخ کو الیکشن ہے آپ سب نکلیں گے اور ہم جیتیں گے، 18 اکتوبر سے عوامی جدوجہد کا سفر شروع ہوگا۔ پورے پاکستان میں آپ کا پیغام لے کر جائیں گے۔ عوام اپنے معاشی اور جمہوری حقوق پر سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں۔ میں یقین سے کہتا ہوں ہم عوامی مسائل حل کر سکتے ہیں۔