پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان مذاکرات آج پیرس میں شروع ہوں گے
اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی ) پاکستانی وفد فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس میں شرکت کے لئے فرانس روانہ ہو گیا۔ایف اے ٹی ایف کا اجلاس 14 اور 15 اکتوبر کو فرانس میں ہو گا۔ جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر کررہے ہیں،ایڈیشنل سیکریٹری وزارت خزانہ سہیل راجپوت کے علاوہ نیکٹا، ایف آئی اے، ایف بی آر اور ایس ای سی پی کے نمائندے بھی وفد میں شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کے اپریل 2019 تک اٹھائے گئے اقدامات پر بحث ہو گی اور رپورٹ دیکھ کر تقریبا 2 ماہ میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے یا نہ نکالنے کا فیصلہ ہو گا۔ایف اے ٹی ایف اجلاس میں دہشت گردوں کی مالی معاونت کو روکنے کے لیے پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف مطمئن نہ ہوا تو پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کی سفارش کی جاسکتی ہے تاہم پاکستانی وفد مطمئن ہے کہ اس رپورٹ کی روشی میں نام گرے لسٹ سے نکال دیا جائے گا۔ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو 29 اقدامات پر عملدرآمد کے لئے کہا ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان ایف اے ٹی ایف کے بتائے گئے زیادہ تر اقدامات پر عملدرآمد کر چکا ہے، کالعدم تنظیموں پر کاروبار کرنے سے متعلق پابندیاں بھی لگائی جا چکی ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان دہشت گردوں کی مالی معاونت اور مشکوک ترسیلات روکنے کے اقدمات کر چکا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان دہشت گردوں کی جائیدادیں ضبط اور انہیں کاروبار سے روکنے کے اقدامات پر بھی عمل کر چکا ہے۔ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے اور دہشت گردی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے لے ضروری قانون سازی بھی ہو چکی ہے۔ذرائع کے مطابق کہ مرکز اور صوبوں کے درمیان عملدرآمد پر کچھ کام ہونا باقی ہے۔فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس شروع ہو گیا ہے جس میں منی لانڈرنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کی مالی امداد کے خاتمے کے لیے پاکستان کے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔ پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان باضابطہ مذاکرات آج (پیر) سے پیرس میں شروع ہوں گے، 18 اکتوبر تک جاری رہنے والے اجلاس میں دنیا بھر کے 200 سے زائد ممالک اور عالمی تنظیموں کے نمائندے شریک ہیں۔ اجلاس کے ایجنڈے میں منی لانڈرنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کی مالی امداد کے خاتمے سمیت کئی نکات شامل ہیںذرائع مطابق کے مطابق اجلاس میں پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خاتمے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔ پاکستان نے نئی نیشنل رسک اسیسمنٹ اسٹڈی مکمل کرکے 150 صفحات کی رپورٹ بھجوائی تھی، جس میں دہشت گردی کی مالی معاونت اور دہشت گردی کے خطرات کے حوالے سے 12 سے زائد صفحات شامل ہیں۔