11 قومی‘ 24 صوبائی نشستوں پر ضمنی انتخابات آج ہونگے
لاہور/ اسلام آباد (خبر نگار + خصوصی نمائندہ+خصوصی رپورٹر) قومی اسمبلی کے گیارہ اور صوبائی اسمبلیوں کے چوبیس حلقوں میں ضمنی انتخابات آج ہوں گے۔ پولنگ صبح 8 بجے شروع ہو کر شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ قومی اسمبلی کی 11 نشستوں میں سے سندھ اور خیبر پی کے میں ایک۔ ایک اور پنجاب اور اسلام آباد میں 9نشستوں پرالیکشن ہوگا۔ پنجاب اسمبلی کی 11، خیبر پی کے کی 9، سندھ اور بلوچستان اسمبلی کی 2،2 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوں گے۔ ضمنی انتخابات میں پہلی بار سمندر پار پاکستانی بھی حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ ضمنی انتخابات کیلئے 7 ہزار 364 اہل آئی (انٹرنیٹ) ووٹرز کو ووٹرپاسز جاری کئے جاچکے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ایک اہلکارنے بتایا کہ کمیشن آئی ووٹنگ پاس سسٹم 14 اکتوبر کوروبہ عمل ہوگا۔الیکشن کمیشن نے اسلام آباد، اٹک، راولپنڈی، چکوال، گجرات، فیصل آباد، لاہور، جہلم، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ساہیوال، ملتان، رحیم یار خان اور ڈی جی خان، سندھ کے کراچی ایسٹ، خیرپور، ملیر، صوبہ خیبر پختونخوا کے بنوں، سوات، صوابی، مردان، نوشہرہ، پشاور اور ڈیرہ اسماعیل خان، بلوچستان کے مستونگ اور خضدار کے 1727 پولنگ سٹیشن کو حساس قراردیا ہے۔ تمام پولنگ سٹیشنوں میں انتخابی مواد گزشتہ روزپہنچا دیا گیا۔ قومی اسمبلی کی 11 نشستوں کے لئے کل 122 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ ضمنی انتخابات میں کل 641 امیدوار پنجہ آزمائی کریں گے۔ ایک کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔ ضمنی انتخابات میں 92 لاکھ 83 ہزار 74 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔جن کے لئے 7 ہزار 489 پولنگ سٹیشنز،21 873پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ پاک فوج کے40 ہزار سے زائد جوان پولنگ سٹیشنوں پر فرائض سرانجام دیں گے جبکہ پولیس اور دوسرے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ایک لاکھ اہلکاروں کو ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے وزارت توانائی کو ہدایت کی ہے کہ پولنگ کے دوران متعلقہ حلقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کی جائے۔الیکشن کمیشن نے سکیورٹی سٹاف کے لئے ضابطہ اخلاق بھی جاری کردیا ہے جس کے مطابق سکیورٹی سٹاف پریذائیڈنگ آفیسر اور آراوز کے ماتحت ہوں گے، سکیورٹی حکام بیلٹ پیپرز کی گنتی میں مداخلت نہیں کریں گے۔لاہور میںقومی اسمبلی کی دو اور پنجاب اسمبلی کی دو خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوں گے۔ این اے 124، این اے 131، پی پی 64 اور پی پی 65 میں مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے نامزد امیدواروں کے درمیان کانٹے کے مقابلے کا امکان ہے۔ این اے 124 حمزہ شہباز شریف اور این اے 131 وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے نشستیں چھوڑنے پر خالی ہوئی تھیں۔ این اے 124 میں تحریک انصاف کے امیدوار غلام محی الدین دیوان کا مقابلہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے ہو گا جبکہ این اے 131 میں سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا ہمایوں اختر عبدالرحمان سے ہوگا۔سابق وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کی خالی کردہ صوبائی نشستوں پی پی 164 میں پی ٹی آئی کے امیدوار محمد یوسف کا مقابلہ (ن) لیگی امیدوار سہیل شوکت بٹ سے ہوگا جبکہ پی پی 165 میں (ن) لیگی امیدوار سیف الملوک اور پی ٹی آئی کے امیدوار منشا سندھو ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں۔ کراچی میں این اے 243 پر تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ میں زبردست مقابلہ متوقع ہے۔ الیکشن کمشن نے ضمنی انتخابات کے موقع پر میڈیا کو شام 6 بجے سے پہلے غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج نہ چلانے کی ہدایت کی ہے۔ ضلعی انتظامیہ لاہور نے لاہور دو قومی اور دو صوبائی حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے سلسلہ میں تمام ضروری انتظامی انتظامات کو حتمی شکل دیدی ہے۔ اس ضمن میں ٹرانسپورٹ کی فراہمی، پولنگ اسٹیشن کا قیام، سٹاف کی تعیناتی اور مانیٹرنگ جیسے تمام انتظامات کو مکمل کرلیا گیا ہے۔ ڈی سی لاہور کیپٹن (ر) انوار الحق نے کہا کہ الیکشن کو صاف شفاف بنانے کیلئے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق و قواعد پر عمل درآمد کر دیا گیا ہے 153 حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگا دئیے گئے ہیں۔
ضمنی انتخابات