,مسلم لیگ کے مرکزی عہدیداروں کا انتخاب پارٹی قیادت کیلئے مشکلات کا باعث بن گیا
اسلام آباد (محمد نوازرضا/ وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ ن کے مرکزی عہدیداروں کا انتخاب پارٹی قیادت کے لئے مشکلات کا باعث بن گیا ہے۔ پارٹی عہدوں کے امیدواروں نے اسلام آباد میں ڈیرے ڈال لئے ہیں اور اپنے حق میں لابی کر رہے ہیں۔ پنجاب ہاؤس‘ بلوچستان ہاؤس اور دیگر سرکاری رہائش گاہیں مسلم لیگی رہنماؤں کی سرگرمیوں کے مراکز بن گئے ہیں۔ وزیراعظم ہاؤس میں بھی مسلم لیگی رہنماؤں کے اجلاس ہو رہے ہیں جن میں پارٹی کے مرکزی عہدیداروں کے لئے مناسب امیدواروں کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان مسلم لیگ نے پارٹی کی سیکرٹری جنرل شپ مانگ لی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کے خصوصی معاون برائے سیاسی امور سیدال خان نے سیکرٹری جنرل کا انتخاب لڑنے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ دوسری طرف بلوچستان سے ملک رفیق اعوان سینئر نائب صدر کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرا رہے ہیں۔ بلوچستان سے مسلم لیگ کے رہنماؤں کا مطالبہ ہے بلوچستان کو سیکرٹری جنرل شپ نہیں دی جاتی تو اسے سینئر نائب صدر اول کا منصب دیا جائے۔ ذرائع کے مطابق پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے سردار مہتاب احمد خان کو سیکرٹری جنرل شپ کی پیشکش کی لیکن انہوں نے پارٹی کا کوئی عہدہ قبول کرنے سے معذرت کر لی۔ اس وقت متعدد مسلم لیگی رہنماؤں کی نظریں پارٹی کی سیکرٹری جنرل شپ پر لگی ہوئی ہیں۔ خیبر پی کے سے امیر مقام‘ پیر صابر شاہ‘ اسلام آباد سے ظفر شاہ اور سینیٹر مشاہد اللہ کے نام بھی سیکرٹری جنرل شپ کیلئے لئے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پارٹی صدر کے لئے وزیراعظم نواز شریف اور چیئرمین کے لئے راجہ ظفرالحق کے ناموں پر پارٹی میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے 17 اکتوبر تک پارٹی کے تمام مرکزی عہدیداروں کے لئے اتفاق رائے نہ ہو سکا تو مرکزی جنرل کونسل صدر اور چیئرمین کے سوا دیگر تمام عہدوں کے لئے صدر کو نامزدگی کا اختیار دے سکتی ہے۔