اللہ کا شکر ہے کیس ختم ہوئے: واسع جلیل مصطفی عزیزآبادی‘ محمد انور: لگتا ہے حکومت نے خود ایم کیو ایم کو بچایا: سرفراز مرچنٹ
لندن (آن لائن) متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما واسع جلیل نے کہا ہے کہ یہ ہمارے لئے خوشی کا دن ہے کہ سکاٹ لینڈ یارڈ نے منی لانڈرنگ کیس سے قائد ایم کیو ایم لندن کو بری کر دیا۔ ایم کیو ایم لندن کے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ منی لانڈرنگ کیس ختم ہو گیا ہے۔ ایم کیو ایم لندن کے رہنما مصطفی عزیزآبادی نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس کا خاتمہ خوش آئند ہے۔ دشمنوں کی سازشوں کے باوجود متحدہ کے بانی سرخرو ہوئے۔ محمد انور نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ یہ کیس ختم ہو گئے۔ ثابت ہو گیا جو پیسے الطاف بھائی کے گھر سے ملے‘ وہ قانونی تھے۔ ہم تحقیقات میں بھرپور تعاون کر رہے تھے۔ ہمیں الزامات سے بری کر دیا گیا۔ ہمارے دشمن چاہ رہے تھے کہ الزام عائد کرکے کیس چلایا جائے۔ سرفراز مرچنٹ نے منی لانڈرنگ کیس کے خاتمہ کو حکومت پاکستان کی ناکامی قرار دیا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا منی لانڈرنگ کیس میں حکومت پاکستان نے کسی قسم کی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ ہماری حکومت کو سب کچھ پتہ ہے۔ سکاٹ لینڈ یارڈ نے پاکستانی اداروں سے تعاون مانگا جو نہیں دیا گیا۔ جب برطانیہ کو ثبوت نہیں ملیں گے تو وہ کیا کرے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کیس اپنے منطقی انجام کو پہنچ رہا تھا۔ ایک ایک چیز سامنے آرہی تھی‘ لیکن حکومت پاکستان نے ڈوزیئر میں کونسی ایسی چیز فراہم کر دی جس پر برطانیہ کو کیس ڈراپ کرنا پڑا؟ مجھے تو لگتا ہے کہ حکومت پاکستان باقاعدہ ایم کیو ایم کو بچانے کیلئے آئی۔ سرفراز نے کہا کیس کو اعلیٰ سطح پر اٹھانا چاہئے تھا‘ لیکن اسے پولیس تھانے والا کیس بنا دیا گیا۔ پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس نہیںچلے گا۔ یہ سیاسی فیصلہ ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ اور ہوم منسٹری نے کیس کی معاونت کی۔ اس کیس میں بہت سے شواہد ایسے ہیں جن میں بھارت رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ ایم کیو ایم ایک ہی ہے اور یہ بانی متحدہ والی ہے۔ ”را“ 70 سال میں پہلی بار سکاٹ لینڈ یارڈ کے ہاتھوں پکڑی گئی تھی۔
واسع جلیل