فیس بک پر ممنوعہ مواد کی نشاندہی کے لئے مصنوعی زہانت پر مبنی سافٹ ویئر کو مزید موثر بنا رہے ہیں. مارک زکر برگ
فیس بک کے چیف ایگزیکٹو مارک زکر برگ نے کہا ہے کہ فیس بک پر دہشت گردوں کی وڈیوز اور دیگر ممنوعہ مواد کی نشاندہی کے لئے مصنوعی زہانت پر مبنی سافٹ ویئر کو مزید موثر بنایا جا رہا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق فیس بک کے چیف ایگزیکٹو نے ایک بریفنگ کے دوران بتایا کہ ممنوعہ مواد کی نشاندہی کے لئے مصنوعی ذہانت کے شعبہ میں بھاری سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ فیس بک میں سکیورٹی کے شعبہ میں 35 ہزار سے زیادہملازمین کام کر رہے ہیں ، اور اس مشن پر سالانہ اربوں ڈالر خرچ ہوتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ تصاویر اور وڈیوز میں عریانی کے مقابلے میں نفرت انگیز مواد کی نشاندہی زیادہ مشکل کام ہے کیونکہ مختلف زبانوں کے ایک دوسرے کے متبادل الفاظ کے مخصوص مفہوم کی وجہ سے ایسے مواد کی خودکار طریقے سے نشاندہی مشکل ہے۔مارک زکر برگ کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہرکرائسٹ چرچ میں مسجد میں فائرنگ کی ویڈیو شیئر کرنے کی95 فیصد کوششوں کو روک دیا گیا۔ فیس بک کی عالمی پالیسی منیجمنٹ کی سربراہ مونیکا بیکرٹ کے مطابق دہشت گرد گروہوں کو سوشل نیٹ ورک کے استعمال سے روکنے کے لئے 350 افراد سے زیادہ ماہرین پر مشتمل ٹیم وقف ہے۔ ممنوعہ مواد کو ڈھونڈنے اور اسے حذف کرنے والے سسٹم کا استعمال انسٹاگرام پر بھی کیا جا رہا ہے۔