4 ہفتے کیلئے نوازشریف 7 ارب سکیورٹی دیکر باہر جا سکتے ہیں: ذیلی کمیٹی، نامنظور: مسلم لیگ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+وقائع نگار خصوصی) وفاقی حکومت نے طبی بنیادوں پر نوازشریف کا نام 4 ہفتوں کیلئے ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کیا اور کہا ہے نواز شریف یا شہباز شریف 7 ارب روپے کے سکیورٹی بانڈ (ایڈیمنٹی بانڈ) جمع کرائیں، کوئی این آر او یا ڈیل نہیں میرٹ پر فیصلہ ہوا ہے، فیصلہ نوازشریف کی صحت کی تشویشناک صورتحال کے باعث کیا گیا، معاملے پر کوئی سیاست نہیں کی جارہی۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ایک بار کی اجازت اس لیے دے رہے ہیں کہ وہ اپنا علاج کروائیں اور صحت یاب ہوکر زیر التواء مقدمات میں پیش ہوں، ہم نے بہترین سمجھ بوجھ کیساتھ فیصلہ کیا، اب ن لیگ کی مرضی ہے ان کی صوابدید ہے۔ نیب کے کیس کے مطابق جو رقم بنتی ہے وہ زرتلافی لی جارہی ہے، ہم نے کسی کی کورٹ میں بال نہیں ڈالی، ماضی میں بھی کئی مقدمات میں ایسی مثالیں موجود ہیں کہ کسی سزا یافتہ مجرم کو ون ٹائم بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی۔ ہر کیس کی نوعیت مختلف ہوتی ہے، روف قادری 2007ء کیس میں ایسا فیصلہ کیا تھا۔ فیڈرل گورنمنٹ نے اپنی پاور ایکسرسائز کی ہیں، ہم ضابطوں سے بندھے ہوئے ہیں، ای سی ایل کا مکمل قانون ہے،ماڈل رول 1981، ترمیمی ای سی ایل رولز 2011کے مطابق کسی سزا یافتہ مجرم کا نام ای سی ایل سے اس طرح نہیں نکالا جاسکتا۔ کچھ لوگوں کو اگر باہر بھیجا گیا تو ان کے مقدمات کی نوعیت مختلف تھی۔ شریف میڈیکل سٹی، (پنجاب حکومت) آفیشل میڈیکل رپورٹ، فریق وکلاء کے دلائل کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کیا، ایڈیمنٹی بانڈ جمع کروا کر نواز شریف کو علاج کے لیئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی، وہ جس ملک بھی جائیں گے اس ملک سے سفارتی معاہدے کے مطابق ٹرم کنڈیشن طے کرکے بھیجا جائے گا۔ ای سی ایل ماڈل رول 1981ء کے سب سیکشن 2اور 3کے تحت وفاقی حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے۔ دعا ہے کہ نواز شریف صحت یاب ہوکر واپس آئیں، اب تک جتنی بھی ون ٹائم پرمیشن دی گئی ہیں کچھ وقت کیلئے تھیں۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ کوئی ڈیل نہیں، ڈیل میں تو لوگوں کو راتوں رات باہر بھیجا جاتا ہے، ماضی میں کچھ لوگ گئے مگرواپس نہیں آئے، نام ای سی ایل سے نہیں ہٹا رہے، ایک بار جانے کی اجازت دے رہے ہیں، ایک بار کی اجازت کا مطلب یہ نہیں کہ نام ای سی ایل سے ہٹا دیا۔ وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ شورٹی بانڈ کا مقصد ہے کہ نوازشریف صحت یابی کے بعد واپس آجائیںنوازشریف سے متعلق فیصلہ خالصتا میرٹ پر کیا ہے، طبیعت زیادہ خراب ہو تو نوازشریف بیرون ملک قیام بڑھانے کی درخواست دے سکتے ہیں۔ گیارہ نومبر کو پنجاب میڈیکل بورڈ کی وزارت داخلہ کو رپورٹ موصول ہوئی۔ نارمل آدمی کے پلیٹ لیٹس ڈیڑھ لاکھ سے4لاکھ کے درمیان ہونے چاہئیں، نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کائونٹ 25 سے 30ہزار تھے، پنجاب میڈیکل بورڈ نے یہ بھی لکھا کہ نوازشریف کی طبیعت انتہائی خراب ہے، 10نومبر کو پنجاب میڈیکل بورڈ نے شریف میڈیکل سٹی کی رپورٹ سے اتفاق کیا، ان تمام دستاویزات کوچیک کرنے کیلئے پنجاب کے میڈیکل بورڈ کو بھیجا گیا، درخواست کیساتھ شریف میڈیکل سٹی کی نواز شریف سے متعلق تفصیلی میڈیکل رپورٹ تھی، شہباز شریف نے وزارت داخلہ کو درخواست دی تھی، انڈیمنٹی بانڈ جمع کرانے پر ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ اس پرکارروائی آگے بڑھائیں گے، وفاقی حکومت نے نوازشریف کو 4ہفتوں کیلئے بیرون ملک سفر کی مشروط اجازت دی۔ نوازشریف یا شہبازشریف 7ارب روپے کے لگ بھگ انڈیمنٹی بانڈجمع کرائیں۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ ہم سے سوال ہوسکتا ہے کہ جانے کی اجازت دی توکیا کوئی ضمانت بھی لی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے زر ضمانت مانگنا سیاسی فائدے کے لیے نہیں، وفاقی حکومتی کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ضمانت لے، نوازشریف کی ضمانت میں 6ہفتے رہ گئے ہیں، نوازشریف کو ایک وقت کی اجازت علاج کے لیے دی گئی ہے، یہ ایک سزا یافتہ مجرم کا کیس ہے اسے سیاسی نہ بنایا جائے۔ نواز شریف کے حوالے سے ایک لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے جس میں علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت کی بات کی گئی جبکہ دوسرا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا ہے جس اس میں مرضی کے علاج کی بات کی گئی۔ وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ ان کو شیورٹی بانڈ دینا ہوگا، کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے مشاورتی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا، کوئی پوائنٹ سکورنگ نہیں طبی بنیادوں پر علاج کی اجازت دی گئی۔ نواز شریف کی چوہدری شوگر مل کیس میں ضمانت ہوئی وہ شامل تفتیش ہیں، انہیں کیس زیر التواء ہے۔ صحت مندی کے بعد انہیںکیس میں پیش ہونا پڑے گا، ہائی کورٹ نے 8ہفتے کی ضمانت پر رہائی منظور کی ہے اس میں دو ہفتے گزر چکے باقی چھ ہفتے رہ گئے ہیں ۔ کانفرنس کے دوران سوال کیا گیا ماضی میں اسحاق ڈار، حسین حقانی، پرویز مشرف کو بیرون ملک علاج کے لئے جانے کی اجازت دی گئی مگر وہ واپس نہیں آئے، طبی بنیادوں پر علاج کی اجازت سابق صدر آصف علی زرداری سمیت دیگر جیل میں قید ملزموں کے لئے بھی ہوگی؟شہراد اکبر نے کہا ہر ایک کے کیس کی نوعیت مختلف ہوتی ہے کابینہ میں حج ، علاج ودیگر مقدمات آتے رہتے وہ رپورٹ ایبل نہیں ہوتیہ اگر زرداری کی درخواست آئی تو اس کو بھی قانون کے مطابق دیکھ لیں گے۔ وزیر قانون نے کہا کہ اگر نواز شریف کی طبیعت ٹھیک ہو جاتی ہے اور وہ 4 ہفتوں میں واپس نہیں آتے تب انڈیمنٹی بانڈ نافذ العمل ہو گا اور اگر ان کی طبیعت بہتر نہیں ہوتی تو ایڈیمنٹی بانڈ اس طرح نافذ العمل نہیں ہوگا۔
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ قائد محمد نوازشریف کے بیرون ملک علاج کی شرط کا حکومتی فیصلہ مسترد کرتے ہیں۔ محمد نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کو مشروط کرنے کا حکومتی فیصلہ عمران صاحب کے متعصبانہ رویے اور سیاسی انتقام پر مبنی ہے۔ ضمانت کے وقت تمام آئینی و قانونی تقاضے پورے اور ضمانتی مچلکے جمع کرائے جاچکے ہیں۔ شہباز شریف نے پارٹی کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس آج جمعرات کو طلب کرلیا ہے جس میں اپنی نوعیت کے منفرد حکومتی فیصلے کے بعد کی حکمت عملی پر سینئر قیادت کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ اجلاس کے بعد قائد حزب اختلاف شہباز شریف سہ پہر تین بجے اہم پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ محمد نواز شریف کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار بے حس اور سنگ دل حکومت ہو گی۔ حکومت تاخیری حربوں کے ذریعے محمد نوازشریف کی زندگی اور صحت کے ساتھ خطرناک کھیل کھیل رہی ہے۔ بدھ کو مریم اورنگزیب نے وزیر قانون اور معاون خصوصی احتساب کی پریس کانفرنس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ قائد محمد نوازشریف کے بیرون ملک علاج کی شرط کا حکومتی فیصلہ مسترد کرتے ہیں، محمد نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کو مشروط کرنے کا حکومتی فیصلہ عمران صاحب کے متعصبانہ روئیے اور سیاسی انتقام پر مبنی ہے، ضمانت کے وقت تمام آئینی و قانونی تقاضے پورے اور ضمانتی مچلکے جمع کرائے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ محمد نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کو مشروط کرنا ناقابل فہم حکومتی فیصلہ ہے ،آئینی اور قانونی تقاضے پہلے ہی پورے کئے جاچکے ہیں، عدالت کے اوپر ایک حکومتی عدالت نہیں لگ سکتی۔ انہوں نے کہاکہ فیصلہ عمران صاحب کے متعصبانہ رویے اور سیاسی انتقام پر مبنی ہے۔ محمد نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کو مشروط کرنے کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ سکیورٹی بانڈ جمع کرانے کے حوالے سے پاکستان مسلم لیگ (ن) اپنا واضح موقف پیش کر چکی ہے، سکیورٹی بانڈ جمع کرانے کا حکومتی فیصلہ منظور نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف حکومت محمد نوازشریف کی صحت کی سنگینی کا اعتراف کر رہی ہے اور دوسری جانب انتہائی ریاکاری اور بدنیتی سے ان کے بیرون ملک فوری علاج میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں سیاسی مخاصمت میں کبھی کسی کی زندگی سے اس طرح نہیں کھیلا گیا۔ انہوں نے کہاکہ محمد نواز شریف کے علاج میں ہر لمحہ انتہائی قیمتی اور اسے تاخیری حربوں کی نظر کرنا بدترین ظلم اور زیادتی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے پارٹی کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس(آج ) جمعرات کو طلب کرلیا، اجلاس میں اپنی نوعیت کے منفرد حکومتی فیصلے کے بعد کی حکمت عملی پر سینئر قیادت کو اعتماد میں لیا جائے گا ،اجلاس کے بعد قائد حزب اختلاف شہباز شریف کل سہہ پہر تین بجے اہم پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے، محمد نواز شریف کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار بے حس اور سنگ دل حکومت ہو گی، حکومت تاخیری حربوں کے ذریعے محمد نوازشریف کی زندگی اور صحت کے ساتھ خطرناک کھیل کھیل رہی ہے۔ مریم اورنگزیب نے ای سی ایل سے متعلق کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے بائیکاٹ کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کو ذیلی کمیٹی کے بدھ کو ہونیوالے اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا۔ شہبازشریف کے نمائندے عطاء اللہ تاڑر اور ڈاکٹر عدنان گزشتہ روز معاملہ پر ذیلی کمیٹی کو موقف سے آگاہ کر چکے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے ذیلی کمیٹی کا بائیکاٹ کرنے کی خبر بے بنیاد اور گمراہ کن ہے، نواز شریف کی بیرون ملک روانگی کو مشروط کرنا غیرآئینی وغیرقانونی ہے،حکومتی موقف میں تاخیر کی وجہ سے ایئرایمبولینس کی آمد تاخیر کا شکارہورہی ہے ۔ترجمان مسلم لیگ (ن)مریم اورنگزیب نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی صحت سے متعلق بیان میں کہاہے کہ حکومت نوازشریف کے فوری علاج میں رکاوٹ نہ بنے، نوازشریف کی صحت کے حوالے سے قانونی تقاضے پہلے ہی پورے ہوچکے ہیں، حکومت کونوازشریف کی صحت کولاحق سنگین خطرات کا قطعا احساس نہیں۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ نوازشریف کواب تک دومرتبہ اسٹیرائیڈزکی ہائی ڈوزدی جا چکی ہیں، اسٹیرائیڈزکی ہائی ڈوزبارباردینا نوازشریف کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ حکومت نوازشریف کی صحت کے ساتھ خطرناک کھیل کھیل رہی ہے جب کہ نواز شریف کی بیرون ملک روانگی کومشروط کرناغیرآئینی، غیرقانونی ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ڈاکٹرزکی ہدایت کے مطابق ایئرایمبولینس نے آج آنا تھا، حکومتی موقف میں تاخیر کی وجہ سے ایئرایمبولینس کی آمد تاخیر کا شکارہورہی ہے۔ دوسری طرف مریم اورنگزیب نے ای سی ایل سے متعلق کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے بائیکاٹ کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کو ذیلی کمیٹی کابینہ کے بدھ کو ہونیوالے اجلاس میں مدعو نہیں کیاگیاشہبازشریف کے نمائندے عطااللہ تاڑر اور ڈاکٹر عدنان گزشتہ روز معاملہ پر ذیلی کمیٹی کو موقف سے آگاہ کر چکے ہیں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے ذیلی کمیٹی کا بائیکاٹ کرنے کی خبر بے بنیاد اور گمراہ کن ہے۔