ٹریفک قوانین نصاب میں شامل کرنیکا فیصلہ، شہداء کو فراموش نہیں کر سکتے: عثمان بزدار
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس کے دوران لاہور میں ٹریفک نظام کو بہتر بنانے اور شہریوں کی آمدورفت میں مشکلات کے ازالے کیلئے تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور چیف ٹریفک آفیسر نے لاہور میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے تجاویز پیش کیں۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ ٹریفک کے نظام میں بہتری کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں کیونکہ شہریوں کو ٹریفک میں رکاوٹ کے باعث مشکلات کا سامنا ہے ا ور لاہور کے شہریوں کی مشکلات کا فوری ازالہ ضروری ہے اوراس ضمن میں روڈ انجینئرنگ پر خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیراعلیٰ نے منظور شدہ خالی آسامیوں پر ٹریفک وارڈنز بھرتی کرنے کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ ٹریفک وارڈنز کی1400 منظور شدہ خالی آسامیو ںپر بھرتی کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ ٹریفک کی آمدورفت میں رکاوٹوں کو دور کیا جائے اور تجاوزات کو ہٹایا جائے۔ ٹریفک قوانین کے حوالے سے مضامین کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ متعلقہ محکمے اس حوالے سے نصاب مرتب کریں۔ ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کیلئے جو کچھ کرنا پڑا، کریں گے۔ لاہور کی اہم سڑکوں پر متوازی پارکنگ کا نظام متعارف کرایا جائے۔ ٹریفک کے نظام میں خلل کے باعث شہریوں کو ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انتظامیہ، ٹریفک پولیس، ایل ڈی اے، سیف سٹی اتھارٹی، لاہور پارکنگ کمپنی اور دیگر متعلقہ محکمے و ادارے ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے قریبی رابطے رکھ کر اقدامات اٹھائیں۔ لاہور کے داخلی و خارجی راستوں اور دیگر سڑکوں پر ٹریفک کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے جامع پلان مرتب کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکموں اور اداروں کو جامع منصوبہ بندی کر کے حتمی سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹریفک نظام کی بہتری کیلئے سٹیرنگ کمیٹی 14 روز کے اندر حتمی رپورٹ پیش کرے۔ محکمے یا ادارے نے اس ضمن میں تساہل سے کام لیا، وہاں سخت ایکشن لیا جائے گا۔ متعلقہ اداروں اور محکموں کو آبادی بڑھنے کے ساتھ ٹریفک مینجمنٹ کے نئے چیلنجز پر پورا اترناہوگا۔ ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کیلئے کام کر کے نتائج دینا ہوں گے۔ لاہور پارکنگ کمپنی کے معاملات کا جائزہ خود لوں گا۔ سرکاری دفاتر میں بجلی کی بچت کیلئے خصوصی آلات نصب کرنے کا فیصلہ رواں سال کے اختتام تک، 25 یونیورسٹیوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا ہدف مقرر‘ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر وزیراعلیٰ آفس میں انرجی سیکٹر سے متعلق خصوصی اجلاس منعقد ہوا، جس میںپنجاب کے سرکاری دفاتر میں بجلی کی بچت کے لئے خصوصی آلات نصب کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ رواں مالی سال کے اختتام تک 25 پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا ہدف مقرر کیاگیا ہے۔ بریفنگ میں بتایاگیا کہ مخصوص الیکٹریکل ڈیوائسز کے استعمال سے بجلی کے استعمال میں 20سے30 فیصد تک بچت ممکن ہوگی۔ ورلڈ بینک کے گرین پراجیکٹ کے تحت پنجاب میں فیول کی بجائے سولر انرجی کو استعمال کیاجائے گا۔ دبئی او رکوریا کے مختلف اداروںکا پنجاب کے انرجی سیکٹر میں سرمایہ کاری کے لئے اظہار دلچسپی کیا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال، صوبائی مشیر برائے اقتصادی امور ڈاکٹرسلمان شاہ، سیکرٹری انرجی، چیئرمین بی پی آئی ٹی، پیکا(PEECA ) ماہرین اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ جنوبی پنجاب میں کوہ سلیمان کے علاقوں میں فلڈ مینجمنٹ کیلئے ہل ٹورنٹ (رودکوہی ) ڈیم بنائے جائیں گے۔وزیراعلیٰ آفس میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی زیرصدارت سمال ڈیمزکی تعمیر سے متعلق خصوصی اجلاس ہوا جس میں ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں رودکوہیوں سے متاثرہ علاقوں میں مرحلہ وار 13 ڈیم بنانے کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا اور پہلے مرحلے میں ڈیرہ غازی خان میں 7 چھوٹے ڈیمز بنانے کے منصوبے پر غور کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں کوہ سلیمان کے علاقوں میں فلڈ مینجمنٹ کیلئے ہل ٹورنٹ (رودکوہی ) ڈیم بنائے جائیں گے۔ چشمہ رائٹ بینک کینال، ڈی جی خان کینال اور کچھی کینال کوبھی رودکوہی فلڈ سے تحفظ ملے گا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے محکمہ آبپاشی اورماہرین کو جلد از جلد فزیبلٹی سٹڈی مکمل کرنے کی ہدایت کی اور چھوٹے ڈیمز کی تعمیر کیلئے سٹیرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی۔ وزیراعلیٰ سٹیرنگ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے جبکہ متعلقہ محکموں کے سربراہ کمیٹی میں شامل ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ چھوٹے ڈیم ترقی کی نوید ہیں اور ان کی جلد ازجلد تعمیر ممکن بنانا چاہتے ہیں۔ سیکرٹری آبپاشی اور دیگر ماہرین نے چھوٹے ہل ٹورنٹ ڈیمز کی تعمیر سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے کیٹل اینڈ بفلو ریکارڈ آف پاکستان کے وفد نے ملاقات کی جس میں مویشیوں میں مختلف بیماریوں کے اسباب، علاج اور بچائو کیلئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ لائیوسٹاک سیکٹر میں سرمایہ کاری سے دیہات میں خوشحالی آئے گی۔ پنجاب میں مویشیوںکو منہ کھر سے بچانے کیلئے زون بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پورا یورپ منہ کھر فری ہو سکتا ہے تو پنجاب کیوں نہیں۔ وزیراعلیٰ نے منہ کھر کے خاتمے کیلئے موثر اوردیرپا اقدامات کی ہدایت کی۔ منہ کھر کے مکمل خاتمے کیلئے ویکسی نیشن کے بعد ٹیگنگ کی تجویز پر غور کیا گیا۔ ذیابیطس سے بچائو اور علاج معالجے کے حوالے سے آگاہی میں سردار عثمان بزدار نے ذیابیطس سے بچائو اور علاج معالجے کے حوالے سے آگاہی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دنیا سمیت پاکستان میں کچھ عرصے سے ذیابیطس کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ذیابیطس کے مرض میں پرہیز کی خصوصی اہمیت ہے بلکہ یہ علاج کا اہم ترین حصہ ہے اور متوازن غذا کے استعمال، باقاعدگی سے سیر اور ورزش کے ذریعے اس مرض سے محفوظ ر ہا جا سکتا ہے۔ شمالی وزیرستان میں باردوی سرنگ دھماکے کی شدید مذمت کی۔ شہید فوجی جوانوں کی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیراعلیٰ نے دھماکے میں 3 فوجی جوانوں کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مادر وطن پر قربان ہونے والے بہادر سپوتوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وطن کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے بہادر سپوت ہمارا افتخار ہیں۔ شہداء کی عظیم قربانیوں کو قوم کبھی فراموش نہیں کرسکتی اور آج وطن ان ہی شہداء کی بے مثال قربانیوں کے باعث پائیدار امن کی جانب بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم شہداء کی عظیم قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے۔