ارے لوگو!کشمیر کا کیا ہوا؟
دنیا میں جتنی بھی آرگنائزیشنز ہیں ان سے مسائل حل ہوتے تو قارئین اب تک کشمیرکا مسئلہ حل ہوچکا ہوتا اور وہاں پر خون کی ندیاں بہنا بند ہوچکی ہوتیں اورحق خودارادیت کا بول بالا ہوتا،لیکن کشمیر کی ایک کروڑ تیس لاکھ آبادی کو جس طرح بے گوروکفن لاشوں میں تبدیل کیا جا رہا ہے یہ معاملہ بہت اذیت ناک مرحلوں میں داخل ہورہاہے، اس معاملے میںUNO, OICمسلم امہ کی یکجہتی کہیں دور دور تک نظر نہیں آرہی، سوشل میڈیا میں خود مودی کیخلاف اسکے ساتھیوں نے بہت زہر اگلا ہے لیکن وہی زہر امت مسلمہ گھونٹ گھونٹ پی رہی ہے، مودی صاف کہتا نظرآتا ہے کہ آج کشمیریوں کی تو کل پاکستانیوں کی باری ہے اس نے برملا پاکستان کیلئے دہشتگردی کے الفاظ استعمال کئے ہیں، اسلام اور مسلمانوں کیخلاف پروپیگنڈا ہی ان کا مطمع نظر ہے، اس کا ٹرمپ سے ملنا، امن کا نوبل پرائز حاصل کرنا ہی اسکے کئے گئے اور جاری رہنے والے کشمیریوں پہ مظالم کیلئے شاباش کاتمغہ ہے۔ یہاں یہ نکتہ بھی اہم ہے کہ کیا مسلمان اپنے مذہب کی اساس کو پھیلانے اور انسانیت کے اس دین کو واضح کرنے میں ناکام رہے ہیں تو یقیناً ایسا ہی ہے جس کی بناء پر دشمنوں کو شہہ ملی۔ امریکہ ایک چالباز دشمن ہے اسکا کوئی فیصلہ اچانک نہیں ہوتا مودی کے ساتھ ساز باز بہت عرصے سے چل رہی تھی، یہ ناممکن ہے کہ آج سو دن سے اوپر ہوگئے ہیں کشمیر پہ کرفیو لگے ہوئے تو اسکی پشت پناہی امریکہ نہ کررہاہو، متکبر مودی کا تکبر جب ٹوٹے گا تو وہ انشاء اللہ امریکہ بھی اسکے ساتھ تباہ ہو جائیگا۔کئی برسوں سے مسلم دنیا میں اپنی گرفت اور اختیارات مضبوط کرنے کیلئے انسداد دہشت گردی کی بدترین مہم چلائی جارہی ہے امت مسلمہ کے اولین دشمنوں کی خوفناک کوشش ہے۔ آپ سب جانتے ہیں کہ فلسطین کادشمن ہمارا دشمن، شام ویمن کا دشمن ہمارا دشمن، اورکشمیر کا دشمن ہمارا دشمن۔ ہمارے دشمنوںکو جس طرح افغانستان میں پسپائی ملی اسی طرح کشمیر کے عوام کی مزاحمت بھی تاریخ کا ایک نادر نمونہ بن کر رقم ہوگی۔سیاستدان یا حکمران اپنی غیرت کو بیچ سکتے ہیں مگر عوام اپنی مٹی سے ماں جیسی محبت کرتے ہیں قومیں ہی تاریخ کا رخ موڑا کرتی ہیں قومیں ہی مزاحمت کیلئے اپنی جان ومال کی قربانی دیتی ہیں اللہ ہی ہے جو قلیل گروہ کو کثیر گروہ پہ غالب کرتاہے۔امریکہ اور بھارت عیاری کا جامہ پہننے دوستی کی تسبیح گردانی کررہے ہیں۔داعی حق کے دلنشین دلائل سے بڑھ کر اسکے عمل کا انتخاب ہونا زیادہ ضروری ہے بھارت کا ہر عمل انسانیت کی براہ راست تذلیل ہے۔چونکہ ہندوئوں اور مسلمانوں کے جداگانہ تاریخی پس منظر، جداگانہ روایات، جداگانہ تہذیب وتمدن اور جداگانہ سماجی ومعاشی نظام نے ان دونوں کوکبھی مشترک ہونے ہی نہیں دیا، مذہب کی خلیج ہندو بنیاپار کرہی نہیں سکتا ہندو ہمشیہ مسلمانوں کو ناقابل بیان حد تک خوف وہراس میں مبتلا کرنے کی کوشش کرتاہے اس کے ہاتھ میں تلوار ہے جس سے وہ اذیت ناک مظالم ڈھاتاہے، یہی وہ کشمیر یہ ببانگ دہل کررہاہے۔میرے کشمیر میں کیا ہورہاہے؟ کیا سوچ لیاجائے کہ ہماری شہہ رگ کاٹ دی گئی، نہ کوئی آواز نہ خبر وہاں کیا ہوچکاہے مسلمانوں پہ مظالم کی یقیناً انتہا ہوگئی ہوگی، ادھرسب کرتا پور بارڈر اورمولانا کے دھرنے میں مصروف ہوگئے ہیں، یہاں تک کہ ان سرگرمیوں میں کراچی میں لگی ہوئی ٹرین کی آگ بھی ٹھنڈی پڑگئی، کون کہاں اجڑا، تڑپا، مرگیا اب اسکی کوئی خبر نہیں، عوام کو مہنگائی اور ٹیکسوں کی کاری ضربوں سے بے حال کرکے ماراجارہاہے، عوام ابھی کیا کرے احتجاج کرتی ہے تو ماری جاتی ہے پہلے توپھر بھی انکی داد رسی ہوجایاکرتی تھی مگر اب تو جیسے کسی کے کانوں پہ جوں تک ہی نہیں رینگتی، میں قلم کی نوک پہ کب تک خون بھرتی رہوں گی۔کب تک حقوق تلف ہونے کی جنگ عوام لڑسکے گی کب تک ہمیں حقیر جان کر بے یار و مددگار چھوڑ دیاجائے گا۔ دھرنے پہ جو کروڑوں روپیہ لگاہے کیا وہ آئی ایم ایف کا قرضہ اتارنے کیلئے استعمال نہیں کیاجاسکتا تھا، کیا کشمیرکا فیصلہ اتنا ہی بے وقعت ہے کہ وہ ان سرگرمیوں کے نیچے دب جائے کوئی سوچ سکتاہے کہ کرفیو اٹھنے کے بعد وہاں کی صورتحال کیا ہوگی، لاغر بیمار بے کس لاچار نڈھال زخموں سے چور وہ معصوم صورتیں جو بہنیں بیٹیاں، وہ بھائی بیٹے اور ماں باپ کس سے فریاد کریںگے، سو دن کا کرفیو ! الاماں الاماں کے ساتھ آزادی آزادی کی صدائیں دل چیر رہی ہیں لاکھوں شہادتیں پاکستان کے پرچم میں لپیٹ کے کیوں لے جارہے ہیں یہ کشمیری؟ اس لیے کہ وہ پاکستان سے محبت کرتے ہیں خود کوپاکستان کا حصہ بنانا چاہتے ہیں یہ ان کا پیغام پوری دنیا میں پھیل چکاہے، آرٹیکل35اے کے مطابق ہندوکشمیر میں کسی جائیداد کا مالک نہیں ہوسکتا تھا مگر اس آرٹیکل کو ختم کرنے کے بعد اب وہاں ہندو جائیداد خرید رہے ہیں، کشمیر میں مسلمانوں کو اقلیت ظاہر کرنے کیلئے یہ حربہ استعمال کیاگیاہے، پاکستان کے کئی مرتبہ اقوام متحدہ میں کشمیر کامسئلہ اٹھانے کے باوجود وہاں نہ امن قائم ہورہا ہے نہ آزادی مل رہی ہے، ایک خوف سا رگ وپے میں سرایت کررہاہے کہ جب کرفیو اٹھے گا کشمیر کی وادیوں میں لہو کی نہریں بہہ رہی ہوںگی۔