خیبر پی کے ۔ دو وزرا فارغ ۔ تحریک انصاف وطن پارٹی اتحاد ختم
پشاور (بیورو رپورٹ + نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) سپریم کورٹ سے جعلی ڈگری کیس میں گذشتہ روز نااہل قرار دئیے جانیوالے یوسف ایوب سمیت 3 وزرا کو وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کرپشن اور غیر تسلی بخش کارکردگی کے الزامات پر برطرف کر دیا، فارغ ہونیوالوں میں وزیر صنعت و محنت بخت بیدار اور وزیر جنگلات ابرار حسین دونوں کا تعلق آفتاب شیرپائو کی قومی وطن پارٹی سے جبکہ یوسف ایوب کا تعلق تحریک انصاف سے ہے۔ قومی وطن پارٹی کے دو وزرا فارغ کئے جانے کے بعد آفتاب شیرپائو اور خیبر پی کے حکومت میں اختلافات سے حکومت خطرے میں پڑ گئی ہے۔ قبل ازیں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے خیبر پی کے میں اپنی اتحادی اور آفتاب شیرپاؤ کی جماعت قومی وطن پارٹی کے ساتھ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کو اتحاد ختم کرنے کی ہدایت کی۔ پی ٹی آئی ترجمان کے مطابق چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ قومی وطن پارٹی کے وزراء کرپشن میں ملوث ہیں اس حوالے سے ہم نے دو مرتبہ وطن پارٹی کی قیادت کو وارننگ دی تھی کہ وہ کرپشن میں ملوث اپنے وزرا کے خلاف کارروائی کریں مگر انہوں نے کارروائی نہ کی بلکہ برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے وزرا نے صوبائی کابینہ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا۔ اس کے برعکس جماعت اسلامی کے وزرا نے کرپشن کے خلاف مثالی کردار ادا کیا۔ بی بی سی کے مطابق تحریک انصاف کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کو کرپشن کے خلاف آواز اٹھانے پر لوگوں نے ووٹ دیا اور تحریک اس بارے میں کوئی بہانہ برداشت نہیں کرے گی۔ تحریک کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے سب وزرا اور ارکان اسمبلی جان لیں کہ کرپشن میں جو بھی ملوث پایا گیا اس کے ساتھ یہی سلوک ہو گا اور کوئی بہانہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ دریں اثناء اپنی جماعت کے وزرا کی برطرفی کے بعد قومی وطن پارٹی کے صوبائی صدر سکندر حیات شیرپاؤ نے سینئر صوبائی وزیر کے عہدے سے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے اس بات کا فیصلہ پارٹی کے اجلاس میں کیا۔ اجلاس میں پارٹی کے وزرا ابرار حسین اور بخت بیدار کو برطرف کرنے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سکندر شیرپاؤ نے کہا تحریک انصاف پختون کش اقدامات کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ خیبر پی کے میں آفتاب شیرپاؤ کی جماعت قومی وطن پارٹی سے اتحاد ختم کرنے کے بعد تحریک انصاف کی حکومت 4 سے 5ووٹوں کی اکثریت کے سہارے کھڑی رہ گئی ہے۔ قومی وطن پارٹی کے ارکان کی صوبائی اسمبلی میں تعداد 10 ہے اور پارٹی رہنما سکندر شیرپاؤ نے آج سے اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد پارٹی کا اجلاس بلا کر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں آج تحریک انصاف کی کرپشن سے متعلق انکشافات کروں گا۔ ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے پیپلز پارٹی کو حکومت میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے دو وزارتوں کی بھی پیشکش کر دی ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات خیبر پی کے شاہ فرمان نے کہا ہے کہ سکندر شیرپاؤ کے استعفے کا علم نہیں، قومی وطن پارٹی کے وزرا کو کرپشن الزامات پر نکالا، قومی وطن پارٹی کے حکومت سے نکل جانے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ پیپلز پارٹی سے اتحاد کا فیصلہ پارٹی کرے گی جبکہ پیپلز پارٹی کے رہنما مخدوم امین فہیم نے کہا ہے کہ سسٹم چلنا چاہئے جنہیں مینڈیٹ ملا وہ حکومت کریں۔ اسلام آباد (اے این این+ نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں خیبر پی کے کے وزیر مواصلات اور تحریک انصاف کے رکن یوسف ایوب کو تاحیات نااہل قرار دیتے ہوئے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ برقرار رکھا۔ یوسف ایوب کے خلاف ان کے مدمقابل امیدوار قاضی اسد نے الیکشن ٹریبونل سے رجوع کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ یوسف ایوب نے حلقہ پی کے 50ہری پور سے جب الیکشن لڑا تو ان کی بی اے کی ڈگری جعلی تھی۔ ٹریبونل نے الزام ثابت ہونے پر یوسف کو نااہل قرار دیدیا جس کے خلاف یوسف ایوب نے پہلے پشاور ہائیکورٹ اور بعدازاں سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جسے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے گذشتہ روز خارج کر دیا اور ٹریبونل کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے قرار دیا کہ یوسف ایوب آرٹیکل 62اور 63پر پورا نہیں اترتے۔ عدالت نے الیکشن کمشن کو ہدایت کی کہ محمد یوسف ایوب کی نااہلی کے باعث خالی ہونے والی نشست پر ضمنی الیکشن کیلئے شیڈول جاری کرے۔ واضح رہے کہ یوسف ایوب سابق صدر فیلڈ مارشل ایوب خان کے پوتے اور گوہر ایوب کے بھتیجے ہیں۔ انہوں نے 2002ء کے الیکشن میں ق لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا۔ پچھلے برس وہ تحریک انصاف میں شامل ہو گئے۔ عدالتی فیصلے کے بعد یوسف ایوب کو لی گئی تنخواہ اور مراعات واپس کرنا پڑیگی اس سے قبل خیبر پی کے اسمبلی میں تحریک انصاف کے رکن راجہ فیصل زمان اور مسلم لیگ (ن) کے ضیاء الرحمان کو جعلی ڈگری رکھنے پر نااہل قرار دیا جا چکا ہے۔