کاغذات کے حصول میں مشکلات
محمد حسیب شیخ سکھر
سکھر میں سیاسی سماجی اور مذہبی جماعتوں کے امیدواران کے علاوہ آزاد حیثیت سے بھی بڑی تعداد میں امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، جماعت اسلامی کے امیدواران کی بڑی تعداد ریٹرننگ آفیسر کے دفتر سے کاغذات نامزدگی فارم وصول کر رہے ہیں کئی امیدواران کو شکایت ہے کہ فارم کے حصول میں انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سکھر، روہڑی، پنوں عاقل اور صالح پٹ تحصیلوں کے ریٹرننگ افسران کے پاس سینکڑوں کی تعداد میں امیدواران نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ بلدیاتی امیدواران میں الیکشن کا شوق اور جوش پایا جاتا ہے۔ کونسلر کے امیدواران کا کہنا ہے کہ فارمز میں ختم نبوت پر یقین کی شق شامل نہیں ہے۔ الیکشن کمشن کی جانب سے ختم نبوت کی شق صرف چیئرمین و وائس چیئرمین کے فارمز کے لئے رکھی گئی ہے۔ کاغذات نامزدگی کے لئے الیکشن کمشن کی جانب سے فارم فیس بہت زیادہ رکھی گئی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف ضلع سکھر کے رہنما اور بلدیاتی الیکشن میں چیئرمین اور وائس چیئرمین شپ کے لئے کاغذات نامزدگی وصول کرنے والے دوا خان جنہوں نے قومی اسمبلی کے الیکشن میں حصہ لے کر 8 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف نے 26 وارڈ میں سے 18 وارڈز میں اپنے امیدوار کھڑے کئے ہیں مگر الیکشن کمشن نے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی فیس پانچ ہزار روپے اور کونسلرز کی فیس 2000 روپے مقرر کی ہے جو زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے الیکشن میں ایم این اے کے امیدوار کی فیس 4 ہزار روپے اور صوبائی اسمبلی کے امیدوار کی کاغذات نامزدگی کی فیس 2 ہزار روپے تھی۔ اس حساب سے بلدیاتی الیکشن کے امیدواران کی فیس بہت زیادہ ہے۔ الیکشن میں حصہ لینے والے کئی امیدواران کا کہنا ہے کہ فارمز میں بہت پیچیدگیاں ہیں۔ الیکشن کمشن کو جنرل الیکشن کے فارمز میں آسانیاں پیدا کرنا تھیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے ایم این اے اور قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے سکھر میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب حلقہ بندیاں مکمل نہیں ہوتیں اور بیلٹ پیپر کی چھپائی میں دشواریاں آ رہی ہیں تو الیکشن کمشن اور عدلیہ کو الیکشن کرانے کی جلدی کیوں ہے۔
ادھر جماعت اسلامی بھی بلدیاتی الیکشن میں ضلع سکھر کی سطح پر الیکشن میں کامیابی کے لئے جدوجہد میں مصروف نظر آ رہی ہے۔ ضلعی امراءکے اجلاس منعقد کئے جا رہے ہیں اور کارکنان کو بھرپور تیاری کا ٹاسک دے دیا ہے۔ جماعت اسلامی کے رہنماﺅں کا کہنا ہے سکھر کے منتخب نمائندوں نے کامیابی کے بعد سکھر کی عوام کے مسائل حل نہیں کئے بلکہ اپنے مسائل پر توجہ دی جس کی وجہ سے آج سکھر مسائل کا گڑھ بن گیا ہے۔ تاہم خیال یہ کیا جا رہا ہے کہ جماعت اسلامی کو بلدیاتی الیکشن کے دوران جماعت اسلامی کے امیر منور حسن کے پاک فوج کے خلاف غلط الفاظ استعمال کرنے اور پاک فوج سے معافی مانگنے کے انکار کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ضلع سکھر کے عہدیداران تاحال نئی حلقہ بندیوں سے خوش نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سکھر میں کی جانے والی حلقہ بندیوں اور انتخابی حوالے سے پائے جانے والے خدشات کے لئے بار بار ضلعی افسران کو شکایت کی ہیں مگر ضلعی انتظامیہ نے ن لیگ کے رہنماﺅں کو صرف لارے لپے دئیے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پی پی بلدیاتی الیکشن میں کامیابی کے لئے تمام حدیں پار کر رہی ہے۔ انہوں نے پاکستان مسلم لیگ کو نظرانداز کرنے پر احتجاج کرنے کا بھی عندیہ دیا ہے۔
سکھر کی عباسی برادری بھی آئندہ بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے کے لئے پرجوش نظر آ رہی ہے۔ سکھر اتحاد کے پریس ترجمان عامر عباسی کا کہنا ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں سکھر کے 26 وارڈوں میں عباسی برادری پھیلی ہوئی ہے اور ہم اس مرتبہ بلدیاتی الیکشن میں اپنی قوت کا بھرپور مظاہرہ کریں گے۔ پارٹی کے سرکردہ افراد قومی اسمبلی کے الیکشن میں حصہ لینے والے حاجی محمد افسر عباسی کو سکھر کی میئر شپ کے الیکشن کے لئے لانے کے لئے کوشاں ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی ضلع سکھر میں سب سے بڑی پارٹی تصور کی جاتی ہے۔ ضلع سکھر میں اس کے دو ایم این اے ایک سنیٹر تین ایم پی ایز کے علاوہ خواتین کی مخصوص نشست پر ایک ایم این اے ہیں مگر پی پی تاحال کوئی واضح پالیسی سامنے نہیں آ سکی ہے۔ کاغذات نامزدگی کے دوران بھی واضح طور پر پارٹی وابستگی سامنے نہیں آ سکی ہے بہرحال پاکستان پیپلز پارٹی بلدیاتی الیکشن میں بھرپور اکثریت سے کامیابی حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہے لیکن میئر شپ کے لئے پاکستان پیپلز پارٹی کو مشکلات کا سامنا ضرور کرنا پڑے گا کیونکہ سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست اور سنیٹر اسلام الدین شیخ اور ایم این اے نعمان اسلام شیخ کی خواہش ہے کہ بیرسٹر ارسلان شیخ جو اسلام الدین شیخ کے صاحبزادے ہیں سکھر کا میئر بنانے کے لئے پارٹی اعلان کر دے۔ اس سلسلے میں اسلام الدین شیخ نے اعلیٰ سطحی رابطے بھی شروع کر دئیے ہیں۔ ایم پی اے سید ناصر حسین شاہ جو اپنے بیٹے کمیل حیدر شاہ کو رہڑی تعلقہ کا چیئرمین بنانے کے لئے پرعزم ہیں کا کہنا ہے کہ سکھر کی میئر شپ پر سنیٹر اسلام الدین شیخ کے صاحبزادے کا حق ہے۔ ادھر قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ بھی سکھر کی میئر شپ کے لئے اپنا نامزد کردہ امیدوار لانے کے لئے سرکردہ ہے مگر انہوں نے تاحال کسی بھی شخصیت کا نام شو نہیں کیا ہے۔