مکرمی! بازروں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن تو ہوتا ہے اور راہ گیروں کو کچھ دن آسانی میسر آتی ہے مگر بعد میں وہی پہلے والی صورتحال کا سامنا رہتا ہے۔ میں ضلعی انتظامیہ کی توجہ اس طرح کے ایک مسئلے کی طرف دلاناچاہتا ہوں وہ یہ کہ آج کل شادیوںکا موسم ہے جس کی وجہ سے مقامی لوگ سڑک( گلی اور گزرگاہ) کو شامیانے وغیرہ لگا کر راستہ بند کردیتے ہیں جس کی وجہ سے راہ گیروں کو مشکلات درپیش رہتی ہیں اور وہ متبادل ملحقہ چھوٹی گلیوں میں راستے اختیار کرتے ہیں۔ وہاں پر بھی صورتحال بازاروں سے مختلف نہیں ہوتی اور وہاں پر بھی رہائشی لوگوں کے اپنے اپنے گھروں کے سامنے غیر قانونی تجاوزات مثلاً تھڑے اینٹوں سے بنے چبوترے اور پودے کے لئے لگائے آہنی جنگلے رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں۔اس کے علاوہ مقامی لوگ سڑکوں پر خود ساختہ خطرناک اور غیر ضروری سپیڈ بریکر بنا کر اپنے لئے اور گزرنے والوں کے لئے مشکلا ت پیدا کرتے ہیں۔ مزید یہ کہ دینی شعائر کا احترام تو ہر مسلمان پر فرض ہے لیکن کیا چلتی سڑک کو نماز با جماعت کیلئے روک لیناجائز ہے؟ اس طرح مریضوں ، طلباءاور خواتین کوجو دشواریاں پیش آتی ہیں وہ الگ رہیں ٹریفک حادثے اور جھگڑے جا بہ جا نظر آتے ہیں۔گزارش ہے کہ دوسروں کے لئے دعاﺅں کی بجائے بدعائیں نہ لیں اور راستے روک کر مشکلات پیدا نہ کریں اس لئے انتظامیہ کو چاہئے کہ کوئی اس سلسلے میں واضح لائحہ عمل وضع کرے جس سے گزرنے والوں کے لئے آسانیاں پیدا ہوں۔(محمد رمضان، سوشل ورکر ،لاہور)
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024