حزب اللہ کا ایرانی پاسداران انقلاب کے افسروں سے لبنان چھوڑنے کا مطالبہ

May 14, 2025

بیروت(این این آئی )سلطنت عمان میں امریکی-ایرانی مذاکرات جاری ہیں اور لبنان میں ان کے حقائق کی پیروی کی جا رہی ہے۔ خاص طور پر "حزب اللہ" میں ان کے ہتھیاروں کے مستقبل اور لبنان میں عمومی صورتحال پر ان کے اثرات کے پیش نظر اس گروپ کے حوالے سے کام جاری ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق حزب اللہ" کے عہدیدار، جو سلطنت عمان میں مذاکرات کے دور کا انتظار کر رہے ہیں اور ان کی کامیابی کی امید کر رہے ہیں، نے ایرانی قیادت سے لبنان میں ایرانی "سپاہ پاسداران انقلاب" کے کسی بھی افسر کو نہ رکھنے کی درخواست کی ہے۔ یہ اس خوف سے کیا جارہا ہے کہ اسرائیل ان میں سے کسی کو بھی قتل کر سکتا ہے تاکہ تہران کو شرمندہ کیا جا سکے اور واشنگٹن کے ساتھ اس کے کھلے مذاکرات میں خلل ڈالا جا سکے۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو ایران پر دبائو ڈالنے اور اس کی جوہری تنصیبات کے کام میں رکاوٹ ڈالنے اور اسے افزودگی سے روکنے کے لیے اپنی پوری کوشش کریں گے۔ اطلاعات کے مطابق انقلابی گارڈ کے افسران لبنان آتے ہیں۔ ان میں سے کچھ سخت اور انتہائی درست حفاظتی اقدامات کے تحت نقل و حرکت کرتے ہیں اور اس بات کا خیال رکھتے ہیں کہ کوئی انٹیلی جنس غلطی نہ کریں جس کا اسرائیل فائدہ اٹھا سکے۔ خاص طور پر جب سے اسرائیل نے حالیہ جنگ میں اللہ" کے رہنماں کے ساتھ لبنان میں ایک سے زیادہ افسران کو ختم کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی تو حفاظتی اقدامات بڑھا دیے گئے ہیں۔ انقلابی گارڈ کے رہنماں میں سے زیادہ تر الضاحیہ الجنوبیہ اور البقاع میں نگرانی سے دور مقامات پر رہتے ہیں۔

مزیدخبریں