مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کے مظالم جاری: 2 مزید کشمیری نوجوان شہید
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں اتوار کو ضلع شوپیاں میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ قابض فوجیوں نے اس علاقے میں موبائل اور نیٹ ورک سروس معطل کر دی۔ نوجوانوں کی شہادت کے المیے پر احتجاج کرنے کے لیے ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ بھارتی پولیس نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں تین افراد کو گرفتار کر لیا۔ دریں اثنا قابض فوج کی طرف سے مساجد کی بے حرمتی کے علاوہ نمازیوں کو بھی خوف زدہ کیا جا رہا ہے۔
کسی ملک میں ایسا نہیں ہوتا کہ اُس کے فوجی اپنے اُس علاقے میں جسے وہ اٹوٹ انگ قرار دیتا ہو‘ بے گناہ شہریوں کا خون بہاتے ہوں یا معصوم لوگوں کو کسی جرم کے بغیر پکڑ کر جیلوں میں ڈال دیاجاتا ہو اور نہ ہی ایسا دیکھنے میں آیا ہے کہ نہتے عوام نے گزشتہ سات عشروں سے اپنی آزادی کو دبانے کی ہر ظالمانہ کوشش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہو۔ اس حوالے سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدوجہد آزادی منفرد ہے کہ اُنہیں کوئی ظلم ڈر ، ترغیب اور تحریص آزادی کے مطالبے سے نہیں ہٹا سکی۔ افسوس تو یہ ہے کہ بنیادی انسانی حقوق اور غلامی کی مخالفت کے علمبردار ممالک، کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کو خاموشی سے دیکھ رہے ہیں جبکہ اُن کے علم میں ہے کہ عالمی اداروں کی قراردادیں کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دے چکی ہیں لیکن وہ بھارت کے ساتھ وابستہ مفادات کے اس قدر اسیر ہو چکے ہیں کہ کشمیریوں کے حق میں ہلکی سی آواز بلند کرنے کو بھی تیار نہیں۔ بھارت عالمی برادری کی اس بے حسی سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے کشمیریوں کی آواز دبانے میںمصروف ہے ، مگر آفرین ہے ان نہتے اور تنہا کشمیریوں پر جنہوں نے آزادی کا سودا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ پاکستان کے عوام اور حکومت بھی لائق آفرین ہے جو تمام تر نقصانات کے باوجود کشمیریوں کی عالمی سطح پر سیاسی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔