لاہور( خصوصی نامہ نگار)جمعیت علمائے اسلام ف کے امیرمولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی حیثیت متنازعہ ہونے کے بعد سیاستدانوں اور عوام کو ایک مضبوط اعصابی جنگ کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کی بجائے غیر محفوظ اور جنگجو ریاست بنا دیا گیا ہے، سیاست دان اپنی ذمہ داری پوری کریں اور عوام کو مجبورنہ کیاجائے کہ وہ اپنے فیصلے خودکریں، خطے کو مسائل سے نجات دلانے کیلئے غیر ملکی مداخلت کاخاتمہ ضروری ہے ، ان خیالات کا اظہارانہوں نے گزشتہ روز ایوان اقبال میں ”ملکی حالات اور مسائل کا حل،، کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمارے مسائل کا واحد حل یہی ہے کہ عالمی قوتیں پاکستانی سیاست اورمعیشت میں دخل اندازی بند کریں۔ ہم جانتے تھے کہ آزاد خارجہ پالیسی پر امریکہ کو تکلیف ہو گی ،ملک کا وزیراعظم متنازعہ ہو چکا ہے، بجٹ سر پر ہے اور ان حالات میںپاکستان کو فنڈز نہ دینے سمیت دیگر امریکی دھمکیاں اعصابی جنگ کا حصہ ہیں اور ہمیں قائم و ودائم رہ کر ان کا مقابلہ کرنا ہو گا، آج پہلی مرتبہ پارلیمنٹ اداروں کے ساتھ ملکر آزاد خارجہ پالیسی بنا رہی ہے، ایک دوسرے کو رد کرنے، اقتدار اور انا کی جنگ لڑنا ملک کے خلاف سازش ہے، آج ملک میں ہر طرف فتنہ اور فساد پھیلا ہوا ہے، میں پوچھتا ہوں کہ کب تک اس قوم کے بزرگوں اور جوانوں کو خون میں نہلایا جائیگا اور امریکی جنگ میں کب تک پاکستانی نوجوان ایندھن بنتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک میں امن انسانی حقوق میں ماں کا درجہ رکھتا ہے مگر آج اس امن کا گلا گھونٹا جا رہا ہے۔ جو حکومت اپنی عوام کو تحفظ فراہم نہ کر سکے اس کو عوام سے ٹیکس لینے کا بھی کوئی حق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 64 سالوں سے سیاسی نعرے لگا کر نظام کو چلانے کی کوشش کی جارہی ہے، روٹی کپڑاور مکان کا نعرہ لگایا گیا مگر کسی کو روٹی، کپڑا اور مکان نہیں ملا۔سیاستدانوں کی ذمہ داری ہے کہ قوم کو امید دلائیں مگر اس وقت سیاستدان اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہے اور عالمی قوتوں کے ہاتھوں پاکستان بلیک میل ہو رہا ہے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024