18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جاری: بجلی کے 3 کھرب روپے کے بقایا جات کی وصولی کیلئے ایمرجنسی نافذ
لاہور(نیوز رپورٹر+نامہ نگاروں سے+نوائے وقت رپورٹ) بجلی کا شارٹ فال کم ہونے کے باوجود لوڈ شیڈنگ جاری رہی۔ پنجاب کے شہروں اور دیہات میں 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ بجلی کا خسارہ 44 سو میگاواٹ برقرار ہے اور وزارت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز تک پن بجلی کی پیداوار 3000 میگاواٹ اضافہ ہوگا جس سے بجلی کی کمی کسی حد تک دور ہوگی۔ لاہور اور مضافات میں چھٹی والے روز بھی بجلی بند ہوتی رہی۔ بجلی کے 300 ارب روپے کے بقایا جات کی وصولی کیلئے ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ حکومت نے بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں کو مراسلے جاری کردئیے ہیں۔ وصولی کیلئے کسی سیاستدان، سرکاری ادارے یا بااثر شخصیات سے رعائت نہیں کی جائیگی۔ ایم ڈی این ٹی ڈی سی نے کہا ہے کہ ریکوری کا ہدف پورا نہ کرنیوالے افسر عہدوں پر نہیں رہیں گے۔دوسری طرف غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ شہروں میں 12،12 اور دیہات میں 18گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے شہریوں کے مسائل میں کمی نہیں آئی۔ پیپکو ترجمان کے مطابق اتوار کو بجلی کی پیداوار 12500 اور ڈیمانڈ 16100 میگاواٹ رہی، ہائیڈل پیداوار 4000، تھرمل 1100 اور آئی پی پیز کی پیداوار 7400میگا واٹ ہے۔ ترجمان کے مطابق کراچی کو 670 میگاواٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں بھی ہر گھنٹے بعد ایک گھنٹے کیلئے بجلی بند کی جا رہی ہے۔ پانی بھی غائب ہے، راتوں کی لوڈشیڈنگ کے باعث لوگوں کا سونا بھی محال ہو چکا ہے، علاقوں میں پانی بھی غائب ہے۔ پشاور میں بھی بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔ پشاورکے شہری علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ دس سے بارہ گھنٹے ہے دیہی علاقوں میں چند گھنٹے ہی بجلی آتی ہے۔ پشاور کے مضافات متنی، متھرا، بڈھ بیر سمیت دیگر علاقوں میں بیس بیس گھنٹوں تک بجلی بند رہتی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں ٹیوب ویل بند ہیں اور پینے کے پانی کی قلت ہے۔ دوسری جانب انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کی تیاری میں مصروف طلبا کو بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پریشانی کا سامنا ہے۔ ڈونگہ بونگہ سے نامہ نگار کے مطابق ڈونگہ بونگہ اور گرد ونواح میں شدید گرمی کے ساتھ 20گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے عوام کا اور کاروباری لوگ عذاب میں مبتلا رہے لوڈ شیڈنگ سے گھروں اور مساجد میں پانی غائب رہا، عوام میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے۔ لوڈ شیڈنگ میں کمی نہ کی گئی تو عوام سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوںگے۔ گجرات سے نامہ نگار کے مطابق طویل ترین لوڈشیڈنگ کی وجہ سے جہاںکاروباری لوگ متاثر ہیں وہاں طلباءکے لیے بھی کسی بڑے عذاب سے کم نہیں اس وقت انٹرمیڈیٹ کے امتحانات جاری ہیں طلباءوطالبات کے لئے سخت گرمی کے دنوں میں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے امتحانات کی تیاری میں دشواری آرہی ہے حکومت نے غریب آدمی کے منہ سے آخری نوالہ تک چھین لیا۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ امتخانات کے دنوں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کی جائے۔شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق شیخوپورہ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف زبردست احتجاج مظاہروں کے باوجود واپڈا نے لوڈ شیڈنگ کے دورانیہ میں کمی نہیں کی۔ غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے لوڈ شیڈنگ کے خلاف ہاﺅسنگ کالونی طارق روڈ، شرقپور روڈ پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے لوگوں نے علامتی بھوک ہڑتال بھی کی۔حافظ آباد سے نمائندہ نوا ئے وقت کے مطابق حافظ آباد میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے سینکڑوں پاور لومز فیکٹریوں پر تالے لگ گئے جس کے نتیجہ میں ضلع بھر میں بے روزگاری میں اضافہ ہو گیا۔