محمد مصدق
ثقافت کے رنگ ویسے بھی خوبصورتی سے بھرپور ہوتے ہیں لیکن جب کوئی تقریب دل سے کی جائے اور خصوصاً لاہور آرٹس کونسل الحمرا میں کی جائے تو پھر مزہ دوبالا ہونا لازمی ہے کیونکہ نت نئے آئیڈیے تخلیق کرنے والے سیکرٹری اطلاعات و ثقافت محی الدین وانی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر لاہور آرٹس کونسل محمد علی بلوچ کی کیمسٹری بہت زبردست ہے۔ یہی سبب ہے کہ لاہور کی ثقافتی سرگرمیوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ محی الدین وانی اور محمد علی بلوچ کا تازہ ترین کارنامہ الحمرا میں گوشہ¿ ادب و فن کا قیام ہے جو ڈپٹی سیکرٹری ایڈمن (الحمرا) آفتاب انصاری کے دفتر کے بالکل سامنے اور کینٹین کے آمنے ہے۔ افتتاحی تقریب بہت خوبصورت اور متاثر کرنے والی تھی کیونکہ کوئی سرکاری پروٹوکول نہیں تھا۔ مختلف سازندے گوشہ¿ ادب و فن کے سامنے بنے ہوئے چبوترے پر دلکش دھنیں چھیڑ رہے تھے اور حاضرین انتہائی خوبصورت پنجاب کی ثقافت کے علمبردار موڑھوں پر بیٹھے لذیذ سموسوں مزیدار دہی بھلے اور گرما گرم جلیبی سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔ محی الدین وانی نے افتتاحی تقریب میں بتایا کہ پنجاب حکومت کی پوری کوشش ہے کہ عوام کو تفریح کے لئے اچھے اچھے خوبصورت مقامات بنا کر دئیے جائیں گوشہ¿ ادب و فن قائم کرنے کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ لاہور میں آرٹ و ادب سے دلچسپی رکھنے والے یہاں آ کر بیٹھیں، گپ شپ کریں اور ہر روز نیا میوزک اور نئی پرفارمنس دیکھیں۔ الحمرا آرٹس کونسل کے مختلف حصوں کے نام ادب و ثقافت کی معروف شخصیات کے نام پر رکھے جائیں گے۔ اس پر ہمیں یاد آیا کہ پہلے الحمرا آرٹ گیلری کا نام استاد خدا بخش آرٹ گیلری تھا لیکن کسی چھوٹے ذہن کے مالک نے اس سکہ بند اور عالمی شہرت کے حامل مصور کا نام دیوار سے مٹا دیا۔ اس طرح سے اس نے سوچا ہو گا کہ استاد اللہ بخش کا نام لوگوں کے اذہان سے بھی محو ہو جائے گا۔ جبکہ ایسا ہونا ممکن نہیں ہے اس لئے پنجاب کے علم و فن دوست سیکرٹری اطلاعات سب سے پہلا کام تو یہ کریں کہ الحمرا آرٹ گیلری کا پرانا نام بحال کریں اور زوار حسین شاہ سے استاد اللہ بخش آرٹ گیلری کی خوبصورت تختی بھی بنوا کر لگائیں۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد علی بلوچ نے ہمیں بتایا کہ گوشہ¿ ادب و فن کے قیام سے الحمرا میں مختلف فنونِ لطیفہ، موسیقی اور رقص سیکھنے والوں کو موقع ملے گا کہ وہ عوام کے سامنے اپنا فن پیش کریں اور ان کی اصلاح سے اپنی پرفارمنس بہتر بنائیں۔ ان نئے فنکاروں کے ساتھ ساتھ پرانے فنکار بھی یہاں آتے رہیں گے اور اپنے فن کا مظاہرہ کرتے رہیں گے۔ نئے فرنیچر کے ساتھ کوشش ہے کہ نئی صاف ستھری کراکری بھی فراہم کی جائے تاکہ جو کوئی یہاں کچھ وقت گزارے لطف اندوز ہو سکے۔
ثقافت کے رنگ ویسے بھی خوبصورتی سے بھرپور ہوتے ہیں لیکن جب کوئی تقریب دل سے کی جائے اور خصوصاً لاہور آرٹس کونسل الحمرا میں کی جائے تو پھر مزہ دوبالا ہونا لازمی ہے کیونکہ نت نئے آئیڈیے تخلیق کرنے والے سیکرٹری اطلاعات و ثقافت محی الدین وانی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر لاہور آرٹس کونسل محمد علی بلوچ کی کیمسٹری بہت زبردست ہے۔ یہی سبب ہے کہ لاہور کی ثقافتی سرگرمیوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ محی الدین وانی اور محمد علی بلوچ کا تازہ ترین کارنامہ الحمرا میں گوشہ¿ ادب و فن کا قیام ہے جو ڈپٹی سیکرٹری ایڈمن (الحمرا) آفتاب انصاری کے دفتر کے بالکل سامنے اور کینٹین کے آمنے ہے۔ افتتاحی تقریب بہت خوبصورت اور متاثر کرنے والی تھی کیونکہ کوئی سرکاری پروٹوکول نہیں تھا۔ مختلف سازندے گوشہ¿ ادب و فن کے سامنے بنے ہوئے چبوترے پر دلکش دھنیں چھیڑ رہے تھے اور حاضرین انتہائی خوبصورت پنجاب کی ثقافت کے علمبردار موڑھوں پر بیٹھے لذیذ سموسوں مزیدار دہی بھلے اور گرما گرم جلیبی سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔ محی الدین وانی نے افتتاحی تقریب میں بتایا کہ پنجاب حکومت کی پوری کوشش ہے کہ عوام کو تفریح کے لئے اچھے اچھے خوبصورت مقامات بنا کر دئیے جائیں گوشہ¿ ادب و فن قائم کرنے کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ لاہور میں آرٹ و ادب سے دلچسپی رکھنے والے یہاں آ کر بیٹھیں، گپ شپ کریں اور ہر روز نیا میوزک اور نئی پرفارمنس دیکھیں۔ الحمرا آرٹس کونسل کے مختلف حصوں کے نام ادب و ثقافت کی معروف شخصیات کے نام پر رکھے جائیں گے۔ اس پر ہمیں یاد آیا کہ پہلے الحمرا آرٹ گیلری کا نام استاد خدا بخش آرٹ گیلری تھا لیکن کسی چھوٹے ذہن کے مالک نے اس سکہ بند اور عالمی شہرت کے حامل مصور کا نام دیوار سے مٹا دیا۔ اس طرح سے اس نے سوچا ہو گا کہ استاد اللہ بخش کا نام لوگوں کے اذہان سے بھی محو ہو جائے گا۔ جبکہ ایسا ہونا ممکن نہیں ہے اس لئے پنجاب کے علم و فن دوست سیکرٹری اطلاعات سب سے پہلا کام تو یہ کریں کہ الحمرا آرٹ گیلری کا پرانا نام بحال کریں اور زوار حسین شاہ سے استاد اللہ بخش آرٹ گیلری کی خوبصورت تختی بھی بنوا کر لگائیں۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد علی بلوچ نے ہمیں بتایا کہ گوشہ¿ ادب و فن کے قیام سے الحمرا میں مختلف فنونِ لطیفہ، موسیقی اور رقص سیکھنے والوں کو موقع ملے گا کہ وہ عوام کے سامنے اپنا فن پیش کریں اور ان کی اصلاح سے اپنی پرفارمنس بہتر بنائیں۔ ان نئے فنکاروں کے ساتھ ساتھ پرانے فنکار بھی یہاں آتے رہیں گے اور اپنے فن کا مظاہرہ کرتے رہیں گے۔ نئے فرنیچر کے ساتھ کوشش ہے کہ نئی صاف ستھری کراکری بھی فراہم کی جائے تاکہ جو کوئی یہاں کچھ وقت گزارے لطف اندوز ہو سکے۔