شہباز شریف کے پارٹی صدر بننے کے بعد ناراض رہنما دوبارہ متحرک کردار ادا کریں گے
اسلام آباد (محمد نواز رضا+ وقائع نگار خصوصی) پنجاب کے وزیراعلیٰ میاں شہباز شریف کے مسلم لیگ (ن) کے صدر منتخب ہونے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما دوبارہ پارٹی میں متحرک کردار ادا کرنا شروع کر دیں گے۔ چودھری نثار مین سٹریم میں آ جائیں گے۔ شہباز شریف، نواز شریف اور چودھری نثار کے درمیان پیدا ہونے والے فاصلے ختم کریں گے۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف اور چودھری نثار میں آئندہ چند دنوں میں ملاقات ہو گی۔ جس میں مسلم لیگ (ن) میں ان کے متحرک رول ادا کرنے پر بات ہو گی۔ منگل کو مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس میں نثار کی عدم شرکت کا نوٹس لیا گیا۔ شہباز شریف نے صدر منتخب ہونے کے بعد پارٹی کارکنوں اور لوگوں پر واضح کر دیا ہے وہ پچھلے 30 سال سے میاں نواز شریف سے رہنمائی حاصل کر رہے ہیں۔ اور وہ پارٹی صدر بننے کے بعد بھی آئندہ ان سے رہنمائی حاصل کریں گے۔ نواز شریف کو پارٹی قائد بنانے کی باضابطہ طور پر مرکزی جنرل کونسل سے منظوری حاصل کی گئی ہے ان کی پارٹی پر گرفت کمزور نہیں ہو گی۔ آج بھی کارکن ان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ میاں شہباز شریف کے مقابل مریم نواز کو لانے کی کوشش کرنے والے عناصر کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مریم نواز عوامی جلسوں سے خطاب کر کے اپنے لئے مستقبل کی سیاست میں جگہ بنائیں گی۔ شہباز شریف جو مفاہمت کے بادشاہ ہیں کی صدارت میں پارٹی کے اندر بھی مفاہمت کے دور کا آغاز ہو گا۔ آنے والے دنوں میں پارٹی کو ’’طاقت ور‘‘ عناصر سے ٹکرا جانے کا درس دینے والے لوگوں کی حوصلہ شکنی ہو گی۔ شہباز شریف ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کے نواز شریف کے بیانیہ کو لے کر آگے چلیں گے اور مسلم لیگ (ن) کے دو بڑے سیاسی مخالفین کے بارے میں سخت طرزعمل اختیار کریں گے اور جارحانہ انداز میں سیاست کریں گے۔