وفاقی تعلیمی اداروں کو فراہم کی گئی 70 بسوں کے ڈرائیورز اور کنڈکٹرز تنخواہوں سے محروم
اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل)وزیر اعظم ایجوکیشن ریفارمز پروگرام کے تحت وفاقی تعلیمی اداروں کو فراہم کی گئی 70بسوں کے ڈرائیورز اور کنڈکٹر زگزشتہ نو ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں ،ان ملازمین کو فروری 2017ء میں بھرتی کیا گیا تھا لیکن صرف ابھی تک صرف مئی 2017ء تک کے پہلے چار ماہ کی تنخواہیں ہی اداکی جاسکی ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم ایجوکیشن ریفارمز پروگرام کے تحت وفاقی تعلیمی اداروں کو فراہم کی گئی 70بسیں فراہم کی گئی تھیں اور ان بسوں کے لیے کنٹریکٹ پر ڈرائیورز اور کنڈکٹر زبھرتی کیے گئے تھے ۔ابتدائی طور پر ڈرائیور اور کنڈکٹر کی اسامیوں پر بھرتی ہونے والوں کی تنخواہ 14ہزار روپے فی کس ماہانہ طے کی گئی تھی۔ان ملازمین سے یہ وعدہ بھی کیا گیا تھا کہ ایک سال کے بعد ان کی تنخواہ 18ہزار روپے ماہانہ کر دی جائے گی لیکن تنخواہ میں اضافے کے وعدے پر عملدرآمد تو دور کی بات ان ملازمین کو پچھلے نو ماہ سے ان کی تنخواہوں کی ادائیگی ہی نہیں ہو سکی ہے ،جس کی وجہ سے غریب ڈرائیورز اور کنڈکٹر زشدید مالی مسائل کا شکار ہو گئے ہیں ۔ادھروفاقی نظامت تعلیمات کے ڈائریکٹر جنرل حسنات قریشی نے ’’نوائے وقت ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈرائیورز اور کنڈکٹر زکی دسمبر2017ء تک کی تنخواہیں اداکردی گئی ہیں اگلے چھ ماہ کی تنخواہوں کے لیے سمری بھیج رہے ہیں جو اداکر دی جائیں گی لیکن ڈرائیورز اور کنڈکٹرزنے ’’نوائے وقت‘‘کو بتایا کہ تنخواہوں کی ادائیگی کی بات درست نہیں ہے ہم نو ماہ سے اپنی تنخواہوں کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے۔