سابق ایم این اے محبوب اللہ ق لیگ میں شامل‘ اداروں سے ٹکرائو ملکی مفاد میں نہیں:شجاعت
لاہور(خصوصی رپورٹر) چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ گالی گلوچ کرنے والوں کا منہ بند کرانا کوئی مشکل کام نہیں، ملک اداروں سے ٹکرائو کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا، ہماری جماعت کل بھی مضبوط تھی اور مستقبل بھی اس کا ہے۔ وہ کوہستان سے سابق رکن قومی اسمبلی محبوب اللہ جان کی اپنے ساتھیوں سمیت ق لیگ میں شمولیت کے موقع پر خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے محبوب اللہ جان ق لیگ خیبر پی کے کا صدر نامزد کیا اور توقع ظاہر کی کہ وہ صوبہ میں پارٹی کو ہر سطح پر فعال کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ چودھری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ناکام ہو چکی ہے، سعودی عرب میں امریکی صدر نے افغان صدر سے تو ملاقات کی لیکن وزیراعظم پاکستان سے ملاقات نہیں کی جس کی وجہ سے ملک کی بے عزتی ہوئی، اگر نوازشریف کی جگہ میں ہوتا تو واپس آجاتا۔ نریندر مودی مقبوضہ کشمیر میں مسلمان عورتوں، بچوں اور نوجوانوں کا قتل عام اور 1971ء میں پاکستان توڑنے کا اعتراف کر رہا ہے، بلوچستان میں مداخلت کا مرتکب ہو رہا ہے لیکن نوازشریف کو آج تک اس کے خلاف ایک لفظ کہنے کی توفیق نہیں ہوئی، کل بھوشن کا انہوں نے کبھی نام تک نہیں لیا، اقوام متحدہ میں ان کی تقریر پر نریندر مودی نے کہا کہ یہ تقریر نوازشریف کی نہیں کسی اور کی تھی، نوازشریف نے اس پر بھی نریندر مودی کو شٹ اپ کال نہیں دی بلکہ مودی کے اس موقف کو تقویت پہنچانے کیلئے فوج کے خلاف ایک ایسی بے بنیاد خبر بنائی اور لیک کی جو فوج کے خلاف بھارت کے بیانیے کو تقویت دیتی تھی، شہبازشریف کا کہنا ہے کہ اگر ان پر کرپشن کا ایک الزام بھی ثابت ہو جائے تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے لیکن بجلی کے جعلی منصوبوں، جنگلہ بس اور اورنج لائن منصوبوں میں جس طرح اربوں کا کمیشن کھایا گیا اس کیلئے کرپشن واقعی بہت چھوٹا لفظ ہے۔