امن کا دارومدار مغربی ایشیائی ممالک کے تعاون میں ہے: آرمی چیف‘ کلبھوشن سے متعلق ملومات پاکستان کو فراہم کر دیں: ایرانی وزیر خارجہ
راولپنڈی (سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت پاکستان ایران تعلقات پر تفصیلی تبادلہ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق منگل کے روز ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے جی ایچ کیو راولپنڈی کا دورہ کیا جہاں پر انہوں نے یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔ ملاقات مین پاکستان ایران تعلقات میں بہتری سمیت خطے کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا خطے میں امن کا دارومدار مغربی ایشیائی ممالک کے تعاون میں ہے اور جرائم کی روک تھام کے لئے ہمیں ایک دوسرے کے تعاؤن کی ضرورت ہے جبکہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے سرحدی سکیورٹی میں بہتری کو دونوں ممالک کے حق میں قرار دے دیا۔ دریں اثنائمشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ سے بھی ایرانی وزیر خارجہ کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔ پاکستان میں ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست نے بھی ملاقات میں شرکت کی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے بہتر ہوتے تعلقات پر اطمینان کا اظہار اور تعلقات مزید بہتر بنانے کے لئے رکاوٹیں دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تعلقات‘ علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کو لاحق مشترکہ خطرات اور مواقع کی نشاندہی کی گئی۔ ملاقات میں خطے میں پائیدار امن کے لئے تعاون پر مبنی فریم ورک پر کام کرنے کا اعادہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہاہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن جادیو سے متعلق جتنی بھی معلومات تھیں وہ پاکستان کو فراہم کردی ہیں، ایران سی پیک منصوبے کا خیرمقدم کرتا ہے۔ ایک نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویو میں ایرانی وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ گزشتہ روز 2 خود کش حملہ آوروں نے ایران میں داخلے کی کوشش کی جسے پاکستان کی مدد سے ناکام بنادیا گیا۔ جواد ظریف نے کہا کہ کسی کو بھی ایران کی سرزمین پاکستان کے خلاف ہر گز استعمال کرنے نہیں دیں گے جبکہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق تمام معلومات پاکستان کو فراہم کردیں۔ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کچھ عرصے سے پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی تعلقات بہت بہتر ہوئے ہیں اور اس سلسلے میں آئندہ بھی تعاون جاری رکھیں گے۔ایران سعودی عرب تعلقات میں پاکستان کے کردار پر بات کرتے ہوئے جواد ظریف نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایران اور سعودی عرب میں ثالثی کا آغاز کیا اور جب وہ ایران آئے تو ان کی کوششوں کا خیرمقدم کیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا نواز شریف جب سعودی عرب گئے اور انہوں نے ثالثی کی بات کی تو اس کا وہاں خیرمقدم نہیں ہوا۔ جواد ظریف نے کہا ایران سی پیک منصوبے کا خیرمقدم کرتا ہے اور پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں ایران چین کو بھی شامل کرنے کے لئے تیار ہے۔ایک سوال پر جواد ظریف کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے آئندہ بھی سہولت کاری کے لئے تیار ہیں۔